بنگلہ دیشی مسلمانوں کو آسام میں نہیں رہنے دیں گے

Rate this item
(0 votes)

آسام کے بوڈو اکثریت والے علاقوں پر حکومت کرنے والی بوڈولینڈ علاقائی کاؤنسل کے سربراہ ہاگرما موہلیاری کا کہنا ہے وہ بنگلہ دیشی مسلمانوں کو بوڈو اکثریت والے علاقوں میں نہیں رہنے دیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ آسام کے بوڈو اکثریت والے علاقوں پر حکومت کرنے والی بوڈولینڈ علاقائی کاؤنسل کے سربراہ ہاگرما موہلیاری کا کہنا ہے وہ بنگلہ دیشی مسلمانوں کو بوڈو اکثریت والے علاقوں میں نہیں رہنے دیں گے۔ آسام کے وزیر اعلی ترون گوگوئی بھلے ہی یہ کہتے ہیں کہ ریاست کے کوکراجھار اور اس کے قریبی علاقوں میں نسلی تشدد کا سبب غربت اور وسائل کی کمی ہے لیکن ہاگرما موہلیاری واضح الفاظ میں کہتے ہیں ’تشدد کی وجہ بنگلہ دیشی مسلمان ہیں‘۔سنہ دوہزار تین تک بھارت مخالف علیٰحدگی پسند تنظیم بوڈو لبریشن ٹائیگر یا بی ایل ٹی کے سربراہ رہ چکے ہاگرما نے اپنی ساتھیوں کے ساتھ دوہزار تین میں ہتھیار ڈال دیے تھے اور امن مذاکرات میں حصہ لینے کے بعد بوڈو پیپلز فرنٹ یا بی ایف کی شروعات کی تھی۔ریاست آسام میں بوڈو قبائیلیوں اور اقلیتی مسلمانوں کے درمیان گزشتہ ایک ماہ سے فرقہ وارنہ تشدد جاری ہیں اس میں اب تک تقریبا نوے افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

Read 1403 times