تہران میں چھبیسویں وحدت اسلامی کانفرنس شروع ہوگئي۔
اس بین الاقوامی کانفرنس میں دنیا کے 102 ممالک کے شیعہ و سنی دانشور شرکت کر ر ہے ہیں۔
پوری دنیا خاص طور پر عالم اسلام کے موجودہ حالات کے پیش نظر یہ کانفرنس بہت ہی اہمیت کی حامل ہے۔
پہلی وحدت اسلامی کانفرنس انیس سو چھیاسی میں بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی جانب سے بارہ سے سترہ ربیع الاول تک کے ایام کو ہفتۂ وحدت قرار دینے کے بعد منعقد ہوئی تھی۔ اس وقت سے لے کر اب تک یہ کانفرنس ہر سال تہران میں منعقد ہوتی ہے جس میں دنیا کے مختلف ممالک کے علمائے کرام، دانشور حضرات اور ممتاز شخصیات شرکت کرتی ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹرمحمود احمدی نژاد نے چھبیسویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعادت مندانہ زندگی اتحاد کے بغیر حاصل نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ خدا وند متعال نے انسان کو مقابلے اور دشمنی کے لئے پیدا نہیں کیا ہے بلکہ انسان کی تخلیق اس لئے ہوئي ہے کہ وہ تعاون، اتحاد اور محبت کے ساتھ ایسا ماحول بنائے کہ پوری انسانیت سعادت مندانہ زندگي سے ہمکنار ہوسکے اور یہ کہ جتنا اخلاص زیادہ ہوگا اتحاد و یکجہتی بھی اتنی ہی زیادہ ہوگي۔
صدر مملکت نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دنیا اور علاقے کو درپیش مشکلات اور خطرات اختلافات سے پرہیز اور اتحاد کا تقاضا کرتے ہیں کہا کہ جو لوگ تسلط پسند اور اقتدار کے بھوکے ہیں وہ خدا اور حاکمیت خدا کی کوشش کرنے والوں کے ساتھ ہرگز نہیں ہوسکتے۔