ایران کے ایٹمی توانائي کے ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ عنقریب نطنز کے ایٹمی مرکز میں نئی سینٹری فیوج مشینیں نصب کر دی جائیں گي اور ساتھ ہی اراک کا تحقیقاتی ری ایکٹر بھی کام شروع کر دے گا۔
ڈاکٹر عباسی نے تہران میں منعقدہ ایران کی ایٹمی صنعت سے وابستہ افراد کی دوسری سالانہ کانفرنس کے موقع ارنا کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عنقریب میڈیا کو ان سینٹری فیوج مشینوں کی تعداد کے بارے میں آگاہ کر دیا جائے گا اگرچہ اس سے قبل ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے معائنہ کار اس کی خبر نشر کر دیں گے۔
ایران کے ایٹمی توانائي کے ادارے کے سربراہ نے کہا کہ اراک میں بھاری پانی کے ری ایکٹر کی تعمیر کا کام پروگرام کے مطابق جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک تحقیقاتی ری ایکٹر ہے اور اسے آئندہ سال ریڈیو آئسو ٹوپ تیار کرنے کے لیے استمعال کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ این پی ٹی معاہدے کے تحت ہر ملک کو پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی حاصل کرنے کا حق ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران بھی این پی ٹی معاہدے کے تحت ایٹمی ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی کر رہا ہے۔