ہندوستان کے ایک ممتاز عالم اہل سنت مفتی مکرم احمد نے یورپی یونین کی جانب سے میانمار پر پابندیاں ختم کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
مفتی مکرم احمد نے میانمار کے مسلمانوں پر انتہا پسند بدھسٹوں کے حملوں میں اس ملک کی حکومت کی جانب سے بدھسٹوں کی مدد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میانمار کی حکومت نہ صرف روہنگیا کے مسلمانوں کو انصاف فراہم نہیں کر رہی ہے بلکہ ان کے خلاف غیرانسانی اقدامات کی حوصلہ افزائي بھی کر رہی ہے۔ انہوں نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ میانمار پر عائد پابندیاں ختم کرنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور اس ملک کی حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ ملک میں موجود اقلیتوں کو امن اور انصاف فراہم کرے۔ مفتی مکرم نے بین الاقوامی اداروں، ہندوستان کی حکومت اور امن کے حامی تمام ملکوں سے اپیل کی کہ وہ روہنگیا کے مسلمانوں پر جاری تشدد کو رکوانے کے لیے میانمار کی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔
جمیعت علمائے ہند کے سیکرٹری جنرل مولانا محمود مدنی نے بھی نئي دہلی میں یورپی یونین کے نمائندے کے نام خط میں یورپی یونین کے اس فیصلے کو اس یونین کے بہت سے اصولوں کے منافی قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ یورپی یونین نے بائیس اپریل کو اعلان کیا کہ وہ میانمار میں سیاسی اصلاحات پر عمل درآمد کے جواب میں اس ملک پر عائد تجارتی و اقتصادی پابندیوں کو مکمل طور پر ختم کر رہی ہے۔