اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے خلیج فارس کے قومی دن کو علاقائی تعاون کے لیے ایک موقع قرار دیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے تہران کے ایک اسکول میں خلیج فارس کی قومی گھنٹی بجانے کی تقریب میں کہا کہ خلیج فارس کا قومی دن دوستی اور علاقائی تعاون اور سکیورٹی کے لیے ایک موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلیج فارس کے دن اور اس کی قومی گھنٹی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ خلیج فارس کو کوئي خطرہ ہے کیونکہ دشمن کی اتنی حیثیت نہیں ہے کہ وہ خلیج فارس کے لیے کوئی مسئلہ کھڑا کر سکیں۔
سترہویں صدی میں تیس اپریل کو خلیج فارس پر پرتگالیوں کا قبضہ ختم ہوا اور اس دن کو خلیج فارس کے قومی دن کا نام دیا گيا.
دوسری جانب ایران کے جنوبی شہر بوشہر میں خلیج فارس کے قومی دن کا مستقل دفتر اور سمندری تجارت کامیوزیم قائم کر دیا گيا ہے۔
بوشہر کے گورنر نصراللہ ابراہیمی نے اس میوزیم اور دفتر کی افتتاحی تقریب میں کہا کہ یہ میوزیم اور دفتر ایک ایسی تاریخی عمارت میں قائم کیا گيا ہے جو ایک صدی سے زائد عرصہ پرانی ہے۔