۲۰۱۳/۰۵/۰۸ - رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے ملک بھر کے ہزاروں معلمین اور مدرسین سے ملاقات میں ادارہ تعلیم و تربیت کو بہت ہی اہم، بنیادی ، پیشرفتہ معاشرے کی تشکیل کی اساس و بنیاد اور اسلامی زندگی کی روش اور اعلی انسانی خصائل کا حامل ادارہ قراردیتے ہوئے فرمایا: سیاسی اور اقتصادی رزم و جہاد خلق کرنے اور مختلف شعبوں میں ملک کی برق رفتار ترقی و پیشرفت جاری رکھنے کے لئے ادارہ تعلیم و تربیت کا یقینی طور پر اہم اور خلاق نقش ہے۔
یہ ملاقات ہفتہ معلم کی مناسبت سے منعقد ہوئی، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس ملاقات میں شہید آیت اللہ مطہری اور طلباء اور معلمین شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور تمام ملازمتوں سے معلم اور مدرس کی ملازمت کو متفاوت اور بالاتر قراردیتے ہوئے فرمایا: معلم در حقیقت ملک کےگرانبہا موتیوں اور گوہروں کو نکھارنے والا ہے جو ملک کےبچے اور نوجوان پر مشتمل ہیں اور اسی وجہ سے معلم کی ملازمت کو دیگر ملازمتوں کے ہم وزن قرار نہیں دیا جاسکتا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: معاشرے کی سربلندی، سرافرازی۔ فلاح و بہبود، ثروت، علمی پیشرفت و ترقی، شجاعت، عقلمندی، استقلال اور آزادی کے لئے بچوں اور نوجوانوں کی صحیح تعلیم و تربیت بہت ضروری ہے۔اور اس اہم ذمہ داری کا بہت بڑاحصہ معلمین اور مدرسین کے دوش پرعائد ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ادارہ تعلیم و تربیت میں بنیادی اور اساسی تغییر و تحول کے بارے میں بار بار تکرار کی اصل وجہ یہ ہے کہ معاشرے میں ہر قسم کی تبدیلی ایجاد کرنے کے لئے ادارہ تعلیم و تربیت کا بنیادی لحاظ سے اسلامی جہات کی سمت و سو رخ موڑنا بہت ضروری ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ادارہ تعلیم و تربیت میں تغییر و تحول کی دستاویز کے ابلاغ اور اس کے عملی طور پر اجراء کے سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: البتہ ادارہ تعلیم و تربیت میں تبدیلی کی دستاویز کے اجراء میں ہر قسم کی جلد بازی سے پرہیزکرنا چاہیے اور تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے تدبیر اور غور و فکر کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ادارہ تعلیم و تربیت میں تبدیلی و تحول کے کام کو بہت ہی عمیق اور گہرا قراردیتے ہوئے فرمایا: عمیق اور گہرے امور کو مختصر مدت میں عملی جامہ نہیں پہنایا جاسکتا اور نہ ہی وہ جلد مؤثر واقع ہوسکتے ہیں اور اسی وجہ سے ادارہ تعلیم و تربیت میں تبدیلی و تحول کے لئے مختلف شعبوں میں گہرے مطالعہ اور تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ صحیح اور درست پٹری بچھائی جاسکے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حکومت اور پارلیمنٹ کی جانب سے ادارہ تعلیم و تربیت کے مالی تعاون پر تاکید اور معلمین کی یونیورسٹی کے موضوع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: معلمین کی یونیورسٹی دیگر یونیورسٹیوں سے متفاوت اور مختلف ہے کیونکہ اس میں مدرس اور معلم کی شخصیت تشکیل پاتی ہے لہذا اعلی تعلیمی ادارے کو معلمین اور مدرسین کی یونیورسٹی کی ضروری پشتپناہی کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےدرسی کتابوں کو بھی ادارہ تعلیم و تریبت میں بہت ہی اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: درسی کتابوں کے متون پر ہمیشہ گہری نظروں سے نگرانی رکھنی چاہیے تاکہ طلباء کی ضرورت اور پیشرفت کے مطابق اچھے اور مناسب الہی معارف ، اسلامی معارف ، شہری اور انسان ساز اور تمدن ساز موضوعات کو شامل کیا جائے اور بعض غیر مناسب موضوعات کی اصلاح کی جائے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بچوں کی تعلیم و تربیت کے سلسلے میں معلمین کی زحمات کی قدر دانی کی اور گذشتہ 34 برسوں میں انقلاب کے مفادات کےساتھ ان کی ہوشیارانہ اور آگاہانہ ہمراہی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس سال کو سیاسی اور اقتصادی رزم و جہاد کے نام سے موسوم کیا گیا ہے اور یقینی طور پر ادارہ تعلیم و تربیت اس رزم و جہاد کو خلق کرنے کے لئے اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس رزم و جہاد کے محقق ہونے کے لئے تمام افراد منجملہ معلمین ، مدرسین اور طلباء کی نقش آفرینی، شوق و نشاط کو ضروری قراردیتے ہوئے فرمایا: طلباء اگر چہ قانونی شرائط کے لحاظ سے ووٹنگ میں حصہ نہیں لے سکتے لیکن وہ اپنے اہل خانہ پر اثر انداز ہوسکتے ہیں اور اسی طرح معلمین اور مدرسین بھی انتخابات کے مسئلہ میں جو سیاسی رزم و جہاد کا ممتاز اور نمایاں نقطہ ہے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں اقتصادی رزم وجہاد میں بھی اپنا اہم نقش ایفا کرسکتے ہیں جو طویل مدت منصوبہ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مزید فرمایا: ایران اور ایران کی عظیم قوم کو اپنے اعلی اہداف اور آرزوؤں تک پہنچنے کے لئےمختلف شعبوں میں برق رفتار پیشرفت اور ترقی کی ضرورت ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں کذشتہ تین عشروں میں ایرانی قوم کی حیرت انگیز پیشرفت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران کی علمی و سائنسی ترقی اور پیشرفت کچھ ایسی رہی ہے کہ عالمی اداروں کے پاس اعتراف کے علاوہ کوئی اور چارہ ہی نہیں تھا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایرانی قوم کی سرعت سیاسی، سماجی ، علمی ، تعمیری ، آگاہی، عمومی بصیرت، قومی اقتدار اور بین الاقوامی عزت و آبرو کے لحاظ سے بہت ہی بلند و بالا ہے لیکن ایرانی قوم کے دشمن اور بدنیت افراد اپنی تبلیغات میں ان مسائل اور امور کی جانب کوئی اشارہ نہیں کرتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ان تمام ترقیات کے باوجود، ایرانی قوم کو اپنے اعلی اہداف اور آرزوؤں اور اپنے شائستہ مقام تک پہنچنے کے لئے مزید حیرت انگیز پیشرفت و ترقی کی ضرورت ہے اور ایسی ترقیات کے لئے رزم و جہاد اور سعی و تلاش بہت ضروری ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دفاع مقدس کے دوران رزم و جہاد کے کامیاب تجربہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ایرانی قوم سیاسی اور اقتصادی رزم و جہاد کے میدان میں بھی کامیاب ہوجائے گی اور اسے اپنی آنکھ سے مشاہدہ کرےگی۔
اس ملاقات کے آغاز میں وزیر تعلیم و تربیت جناب حاجی بابائی نے ادارہ تعلیم میں تبدیلی کی دستاویز کی منظوری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس اہم دستاویز کے اجراء کے لئے ، مزید 6 دستاویز اور نقشہ راہ کی تدوین کا کام شروع کردیا گیا ہے اور اس سلسلے میں اب تک قومی درسی پروگرام کی رونمائی کی گئی ہے۔
وزیر تعلیم نے جدید تعلیمی نظام میں فنی اور تکنیکی شعبوں کی طرف طلباء ، بالخصوص ممتاز طلباءکی رہنمائی ، کمی اور کیفی لحاظ سے ارتقاء المپیاڈ، مدرسوں میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ اور معلمین و مدرسین کے لئے یونیورسٹی کی تاسیس کو ادارہ تعلیم و تربیت میں تبدیلی اور تحول کے سلسلے میں اہم قدم قراردیا۔