رہبر معظم سے حوزہ ہنری کے ادبی و ہنری اہلکاروں کی ملاقات

Rate this item
(0 votes)

۲۰۱۳/۰۵/۱۳-رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نےآج صبح (بروز پیر) حوزہ ہنری کے ادبیات انقلاب اسلامی ، مقاومتی و مزاحمتی ہنر اور ادبیات دفاتر کے اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں انقلاب اسلامی اور مزاحمتی و مقاومتی ادبیات کے سلسلے میں ولولہ انگیز، الہام بخش اور عظیم حرکت ایجاد کرنے اور انقلاب اسلامی کے حقائق و مفاہیم کو منحرف کرنے کے سلسلے میں بعض معاند و دشمن گروہوں کی کوششوں کو غیر مؤثر بنانے کے سلسلے میں حوزہ ہنری کی سرگرمیوں کی دو اہم خصوصیات قراردیتے ہوئے فرمایا: حوزہ ہنری کی اس مؤثر اور پیشگام حرکت نے ملک کو درآمداتی ادبیات سے بےنیاز کردیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے انقلاب اسلامی اور اس سے متعلق مسائل کوروشنفکر گروہ کی جانب سے چھپانے، مخفی کرنے اور غلط بنا کر پیش کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کے وفادار ہنرمندوں اور دانشوروں کی جانب سےانقلاب اسلامی سے درآمدہ عظیم معنوی و معرفتی ظرفیت کی تشریح کی بدولت روشنفکروں کے آثار میں موجود غلط روش و سنت اور ترجمہ کے آثار پر انحصار کوبالکل بدل کر رکھ دیا اورمختلف و گوناگوں ادبی و ہنری میدانوں میں قابل قدر ، قابل فخر اور گران قیمت آثار پیش کرکے معاشرے کو اغیار کے درآمداتی آثار سے بے نیاز بنادیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےانقلاب اسلامی ادبیات اور مزاحمتی و مقاومتی ادبیات کے شعبہ میں تحقیق و ریسرچ کو مضبوط و مستحکم بنانے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: البتہ اس کا مطلب مغربی تحقیقی روشوں میں منحصر ہونا نہیں ہے بلکہ ان روشوں سے استفادہ کرنے کے ساتھ ساتھ عقلمندانہ اور ہوشمندانہ خلاقیات کو بھی پیش کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب اسلامی اور مزاحمتی شعبہ کے ادبی آثار کی تدوین میں زبانی تاریخ کی روش کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا اور مؤلفین و مصنفین کے حقوق پر توجہ مبذول کرنے کے سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: راویوں کے مطالب کے ہمراہ آثار کی تدوین کرنے والوں کا نقش بہت ہی اہم ، فنکارانہ اور ہنرمندانہ ہوتا ہے جو ہنری اثر کو خلق کرتا ہےلہذا اس قسم کے ہنری آثارتالیف کرنے والوں پر زیادہ سے زیادہ توجہ مبذول کرنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےدفاع مقدس اور تمام معاصر جنگوں کے سلسلے میں تقابلی جائزہ لینے اور اسی طرح انقلاب اسلامی ایران اور دنیا کے بڑے بڑے انقلابات کا باہمی موازنہ کرنے کے سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی ایران ، دنیا کے دیگر انقلاب کی نسبت قوی، مؤثر اور بلند و بالا اصولوں کا حامل ہے لیکن دنیا کے دیگر انقلابات کے برخلاف ایران کے اسلامی انقلاب پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی اور تاریخی کتب کی تدوین ، ناول نگاری اور ان جیسے دیگر موضوعات پر زيادہ سے زیادہ توجہ مبذول کرنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں حوزہ ہنری کے انقلاب اسلامی ادبیات اور مزاحمتی و مقاومتی ادبیات کے اہلکاروں کو چند اہم نکات پر توجہ مبذول کرنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: تمام ہنری محصولات اوراچھے مکتوب آثار کو شائع کرنے کے سلسلے میں منصوبہ بندی،شائع شدہ آثار کی بہتر انداز میں تقسیم، فاخر آثار کا غیر ملکی زبانوں میں ترجمہ کرنے ، یونیورسٹیوں کی فضاؤں میں انقلابی اور مزاحمتی ادبیات کو پہنچانے ، انقلاب اسلامی اور مزاحمتی ادبیات کے ممتاز آثار اور مؤلفین کی تجلیل و تکریم کرنے پر زوردیا۔

اس ملاقات کے آغاز میں انقلاب اسلامی ادبیات اور مزاحمتی و مقاومتی ادبیات کے بعض اہلکاروں نے اپنے اپنے نظریات پیش کئے۔

Read 1405 times