جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا کی دماغی موت ہونے کی تصدیق ہوگئي ہے۔
تسنیم خبر رساں ایجنسی نے فرانس 24کے حوالے سے رپورٹ میں کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر اور نوبل امن انعام یافتہ نیلسن منڈیلاکے ڈاکٹروں نے ان کے دماغی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب یہ ان کے اہل خانہ کے افراد پر منحصر ہے کہ وہ کب مصنوعی تنفس دینے والی مشین کو ہٹانے کا فیصلہ کرتے ہیں ۔
جنوبی افریقہ کی تحریک آزادی کے ہیرو سابق صدر نیلسن منڈیلا کو 8جون کو پھیپھڑوں میں انفیکشن کی وجہ سے پریٹوریا اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر اور نوبل امن انعام یافتہ نیلسن منڈیلا کو 1961 میں 42سال کی عمر میں بغاوت کے الزام میں گرفتارکرکے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی اور اپنی زندگی کے 27سال اسیری میں گزارنے کے بعد بلآخر نیلسن منڈیلا کو آزادی نصیب ہوئی۔