۲۰۱۳/۰۸/۲۸
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے گیارہویں حکومت کی کابینہ کےارکان کے ساتھ پہلی ملاقات میں نئی حکومت کی جلد تشکیل کے سلسلے میں پارلیمنٹ اور حکومت کے درمیان تعاون اور ہمآہنگی کی قدردانی اور تعریف کی اور صدر روحانی کومطلوب ، پسندیدہ ، قابل اعتماد صدر اور ان کے ماضی کو درخشاں اور انقلابی قراردیا ، اور مطلوب اسلامی حکومت کے اہم معیاروں کی تشریح کے سلسلے میں اعتقادی اور اخلاقی سلامت، عوام کی خدمت، عدل و انصاف، اقتصادی سلامت، کرپشن کا مقابلہ، قانون پر عمل، حکمت، خردمندی اور ملک کی اندرونی پیداوار پر تکیہ کو ضروری قراردیتے ہوئے فرمایا: آپ علم وسائنس اور اقتصاد پرترجیحی بنیادوں پر توجہ دیں اوراس کے ساتھ مہنگائی پر کنٹرول ، عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی، پیداوار میں رونق، اقتصادی میدان میں تحرک ، آرام و سکون، اور مستقبل کے بارے میں عوام کی امید کے استمرار اور اس میں اضافہ پر اپنی توجہ مبذول کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شام میں امریکہ کی مداخلت اور دھمکی کو علاقہ کے لئے ایک المناک واقعہ قراردیتے ہوئے فرمایا: یقینی طور پرہر قسم کی آتش افروزی اور جنگ امریکہ کے ضرر اور نقصان میں ہوگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ہفتہ حکومت کی مناسبت سے قوہ مجریہ کے تمام خدمتگزار اہلکاروں ، کارکنوں اور حکام کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے فرمایا: ہفتہ حکومت دو شہیدوں رجائی اور باہنر کے نام سے مزین ہےاور ان دوشہیدوں کے اہداف اور نام کو سرمشق قراردینے کے سلسلے میں تمام حکومتوں کے اقدامات ایک بامعنی حرکت کا حصہ ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صدر کی جانب سے وزراء کی پارلیمنٹ میں جلد معرفی کے عمل کو قابل تحسین قراردیتے ہوئے فرمایا: پارلیمنٹ کی جانب سے بھی نامزد وزراء کو اعتماد کا ووٹ نئی حکومت کی جلدتشکیل کا سبب بن گيا اور اس مسئلہ سے دونوں قوا کے درمیان تعاون اور ہمآہنگی اور حکومت کی سرگرمیاں جلد شروع کرنے کے سلسلے میں صدر اور پارلیمنٹ کی قابل قدر حساسیت کا بخوبی پتہ چلتا ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گیارہویں حکومت کے قوی نقاط کو عملی جامہ پہنانے اور عوامی امیدوں کے استمرار اور اضافہ پر امید کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا: جناب روحانی کا وجود، ان کا انقلابی اور جہادی درخشاں ماضی اورحالیہ تین عشروں میں ان کا درست مؤقف بیشک نئی حکومت کے مضبوط نقاط ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نےعوام کی مشکلات کو حل کرنے کے سلسلے میں صدر روحانی کے پختہ عزم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انشاء اللہ کابینہ کے ارکان مضبوط اور مستحکم عزم پر تکیہ اور،صحیح سمت میں حرکت کرکے اپنی سنگین ذمہ داریوں کو پورا کریں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گیارہویں حکومت کی کابینہ کے ارکان کے ساتھ پہلی ملاقات میں مطلوب اسلامی حکومت کے اہم معیاروں کی تشریح کرتے ہوئے اپنے بیان کو جاری رکھا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اعتقادی اور اخلاقی سلامت کومطلوب اسلامی حکومت کے ممتاز معیاروں میں قراردیتے ہوئے فرمایا: یہ اعتقادات اور معاشرے کے حقائق پر صحیح نگاہ حکومت کی کارکردگی کو بہتر بنانےاور صحیح سمت گامزن رکھنے میں ممد و مددگار ثابت ہوں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی سلسلے میں رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ) کے بیانات اور ہدایات کے مجموعہ کو بنیادی اور اساسی معیار قراردیتے ہوئے فرمایا: حضرت امام (رہ) کے بیانات اور ہدایات میں انقلاب کےاصول، اقدار اور مؤقف جلوہ گر اور نمایاں ہیں اور اگر ہم عملی طور پر ان پر عمل پیرا اور گامزن رہیں اور شک و ابہام کی صورت میں بھی ان کی طرف رجوع کریں تو اللہ تعالی کے فضل و کرم سے تمام کام خوش اسلوبی کے ساتھ انجام پذیر اور آگے کی جانب بڑھیں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اعتقادی اور اخلاقی سلامت کے معیار کی مزید تشریح کے سلسلے میں اللہ تعالی کے وعدوں پر مکمل اطمینان اور اعتماد کوضروری قراردیتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کی کامیابی، دفاع مقدس، انقلاب کے آغاز میں متعدد قومی بغاوتوں پر غلبہ جیسے تجربات اوراللہ تعالی کے وعدوں کے محقق ہونے کو قوم اور حکام نے مکمل طور پر محسوس کیا ہے اور یہ گرانقدر تجربات اللہ تعالی کی مدد و نصرت پر مزيد مکمل اعتماد کا آئینہ ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صدر روحانی کی گفتگو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی پر اعتماد، درست و صحیح نگاہ، عقل و خردمندی، حلال مشکلات ہیں۔
عوام کی خدمت مطلوب اسلامی حکومت کا دوسرا معیار تھا جس کی طرف رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں اشارہ فرمایا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نےعوام کی خدمت کو اسلامی حکومت اور حکام کی ذمہ داریوں میں سرفہرست ذمہ داری قراردیتے ہوئے فرمایا: ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے جو حکام کو عوام کی خدمت سے غافل بنادے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: مختلف سیاسی، اقتصادی اور سماجی نظریات حاشیہ کے طور پر ہیں جبکہ عوام کی خدمت اصلی متن ہے اور حاشیہ کو متن پر اثرانداز ہونے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام کی خدمت کی فرصت کے جلد گزرجانے کی طرف نئی حکومت کی توجہ مبذول کرتے ہوئے فرمایا: میں گذشتہ تمام حکومتوں سے بھی یہ بات کہہ چکا ہوں کہ 4 یا 8 سال کی مدت بہت جلد تمام ہوجائے گي اور یہی محدود مدت، قوم کی خدمت کا بہترین ، سنہرا اور گرانقدرموقع ہے اور عوام کی خدمت کے لئےاس موقع کو ہاتھ سے نہیں کھونا چاہیے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام کی خدمت کے سلسلے میں ، جہادی کام اور نگاہ کو گرانقدر قراردیتے ہوئے فرمایا: جہادی کام کا مطلب لاقانونیت نہیں ہے اور لاقانونیت کا میں سخت مخالف ہوں اور قانون کے دائرے میں اور اداری رسم و رواج سے دور رہ کر بھی جہادی عمل و نگاہ کے ساتھ کام کیا جاسکتا ہے اور رکاوٹوں کو برطرف کیا جاسکتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عدل و انصاف کو مطلوب اسلامی حکومت کا ایک اہم معیار قراردیتے ہوئے فرمایا: جیسا کہ پہلے بھی بیان کیا جاچکا ہے کہ ہم پیشرفت اور دوسرے الفاظ میں توسیع کی تلاش میں ہیں لیکن یقینی طور پر اس پیشرفت کو عدل و انصاف کے ہمراہ ہونا چاہیے ورنہ معاشرہ ، مغربی ممالک کی طرح شگاف ، تبعیض اور ناراضگی سے دوچار ہوجائےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مطلوب اسلامی حکومت کے لئے چوتھا معیار، اقتصادی سلامت ،بدعنوانی اور کرپشن کے ساتھ مقابلہ کو قراردیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نئی حکومت کو یاد دلایا کہ حکومتی منصب و عہدہ ، طاقت و قدرت کی وسوسہ انگیز اور مادی وسائل کی اہم جگہ ہے لہذا بصیر آنکھ اور قوی و دائمی روشنی کے ذریعہ اس کی نگرانی رکھنی چاہیے اور آپ کو اپنے ماتحت اداروں پر کڑي نگرانی رکھنی چاہیے تاکہ وہ بدعنوانی اور کرپشن کے وسوسہ سے دور اور امن و سلامت میں رہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تینوں قوا میں نگراں اداروں کی موجودگی اور کابینہ کے ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: بدعنوانی اور کرپشن دیمک کی طرح ہے اور آپ بد عنوانی، پارٹی بازی ، رشوت اور اسراف کی روک تھام میں تدبیر اورٹھوس اقدام عمل میں لائیں ۔
تاکہ آپ کے زیر نظر اداروں میں نگراں اداروں کے اہلکاروں کو مداخلت کا موقع نہ ملے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قوہ مجریہ کے اداروں کے کارکنوں اور اہلکاروں کو پاک اور شریف انسان قراردیتے ہوئے فرمایا: وائرس کی طرح کچھ گنے چنےغلط عناصر، پورے خدمتگزار مجموعہ کی تمام خدمات اور زحمات پر سوالیہ نشان لگا دیتے ہیں لہذا ایسےکام کی روک تھام کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مطلوب اسلامی حکومت کے لئے قانون پر عمل کو ایک اور اہم معیار قراردیتے ہوئے فرمایا: قانون حکومت کے چلنے اور حرکت کرنے کی پٹری ہے اور اگر حکومت اس پٹری سے اتر جائےتو اس سے عوام اور ملک کو نقصان پہنچےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ممکن ہے بعض قوانین ناقص اور معیوب ہوں لیکن ان پر عمل نہ کرنے کا نقصان ان کے نفاذ سے کہیں زیادہ ہے لہذا آپ تمام اداروں میں قانون پر عمل کو یقینی بنائیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اعلی دستاویزات کے نفاذ منجملہ نظام کی کلی پالیسیوں اور طویل المدت پالیسیوں کو قوانین پر عمل کرنے کے لوازمات میں قراردیتے ہوئے فرمایا: اعلی کونسلوں منجملہ انقلاب اسلامی کی اعلی ثقافتی کونسل اور سائبرسپیس کی اعلی کونسل کے قوانین کو معتبر جاننا اور ان پر عمل کرنا چاہیے کیونکہ یہ اہم ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اداری نظام میں تبدیلی کی کلی پالیسیوں کو بھی بہت ہی اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: افسوس ہے کہ ان پالیسیوں کے نفاذ میں بہت تاخير ہوگئی ہے اور ان کو اب نافذ ہونا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صدر روحانی اور ان کی کابینہ کے ساتھ ملاقات میں حکمت اور خرد مندی کومطلوب اسلامی حکومت کا چھٹا معیار قراردیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حکومت کو تمام شعبوں میں اندرونی وسائل ،ماہرین اور دانشوروں سے استفادہ کرنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: ہر قسم کے اقدام، اظہار نظر اور مؤقف بیان کرنے سے پہلے اس موضوع کے بارے میں اچھا اور جامعہ مطالعہ ہونا چاہیے کیونکہ غیر سنجیدہ بیانات اور ناپختہ کاموں کے منفی اثرات کو دور کرنے کے اخراجات بہت زیادہ ہیں۔