علاقائی امن و سلامتی کی پالیسی سنجیدگي کے ساتھ جاری رہے گی

Rate this item
(0 votes)

علاقائی امن و سلامتی کی پالیسی سنجیدگي کے ساتھ جاری رہے گیاسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے کہا ہے کہ علاقائی امن و سلامتی کی تقویت اور ہمسايہ اور مسلمان ممالک کے ساتھ ہمہ گیر تعلقات میں توسیع اسلامی جمہوریہ ایران کی اصولی پالیسی ہے۔ ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق مرضیہ افخم نے آج کہا ہےکہ اسلامی جمہوریہ ایران کی اصولی پالیسی علاقائی امن و سلامتی کی تقویت اور ہمسايہ اور مسلمان ممالک کے ساتھ ہمہ گیر تعلقات میں توسیع اور فروغ لانے پر استوار ہے اور یہ پالیسی سنجیدگي کے ساتھ جاری رہے گی۔ مرضیہ افخم نے ایران کے تین جزائر تنب بزرگ ، تنب کوچک اور ابوموسی کے بارے میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کے بیانات پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ جزائر ایران کے تھے اور ایران ہی کے رہیں گے۔ اور ان جزائر کا ایران کے ساتھ تاریخی تعلق ایک ایسی حقیقت ہے جس کا انکار نہیں کیاجاسکتا ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے مزید کہاکہ مشرق وسطی اور خلیج فارس کے علاقے کے حقائق کو نظر انداز کر کے دیۓ جانے والے کسی بھی طرح کے بیانات سے خطے کے ممالک کے باہمی تعلقات میں کی تقویت میں کئی مدد نہیں ملے گي۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زیاد آل نہیان نے بدھ کے دن جرمن وزیر خارجہ گيدو وسترولہ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں ایک بار پھر دعوی کیا تھاکہ تنب بزرگ ، تنب کوچک اور ابوموسی متحدہ عرب امارات کے جزائر ہیں۔

Read 1119 times