حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے بیروت میں حالیہ دھشتگردانہ اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے اقدامات کربلا والوں کے راستے پر چلنے والوں کے عزم و ارادے پر اثر انداز نہیں ہوسکتے۔
بیروت سے فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے بیروت میں ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کی 34 سالہ تاریخ نے ثابت کردیا ہے کہ اسلام ناب محمدی، اسلامی انقلاب اور مزاحمت کے دشمنوں کے بزدلانہ اقدامات، کربلا والوں اور امام خمینی (رح) کے راستے پر چلنے والوں کے عزم و ارادے اور ان کی ترقی و پیشرفت میں منفی اثرات مرتب نہیں کرسکتے۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے بیروت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کے قریب ہونے والے دھشتگردانہ بم دہماکوں میں شہید ہونے والوں کی مغفرت کے لئے دعا کرنے کے ساتھ کہا کہ اس قسم کی غیر انسانی سرگرمیوں نے مزاحمت و حق و انصاف کے راستے پر گامزن رہنے والوں کے ساتھ مقابلہ کرنے والے دھشتگرد عناصر کے چہرے سے نقاب کو اتار دیا ہے اور شہداء و مظلوموں کے خون نے ہم کو مزاحمت کے حق پسند راستے پر باقی رکھنے کے لئے مزید مضبوط و محکم کردیا ہے۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے بھی اس ملاقات میں بیروت میں ہونے والے دھشتگردانہ واقعہ کو مزاحمت کے محاذ میں براہ راست مقابلے میں صہیونی حکومت اور اس کے حامیوں اور ان کے حمایتی یافتہ تکفیری گروہوں کی ناتوانی کی علامت قرار دیا۔