افغانستان کے سیاسی مسائل کے ماہر وحید ظہوری حسینی نے کہا ہے کہ امریکہ افغانستان میں اپنی فوجی موجودگی، دائمی طور پر باقی رکھنے کی کوشش کررہا ہے۔ افغانستان کے اس سیاسی ماہر نے اپنے ملک میں امریکہ کے ناجائز مقاصد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کابل – واشنگٹن سیکیورٹی معاہدے کو اگر لویہ جرگہ سے منظوری نہیں ملتی تو بھی امریکہ افغانستان سے واپس نہیں جاسکتا تھا۔ وحید ظہوری حسینی نے اس معاہدے کے حوالے سے حامد کرزئی کی پالیسی کو بھی ہدف تنقید قرار دیا اور کہا کہ حامد کرزئی نے اس معاہدے کے سلسلے میں اپنا موقف اختیار کرکے ایک طرف اس سمجھوتے کی ساری ذمہ داری افغان لویہ جرگہ پر ڈالنے اور دوسری طرف افغانستان کے صدارتی انتخابات میں اپنے منظور نظر نامزد امیدوار کیلئے امریکی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔
افغانستان کے سیاسی مسائل کے اس ماہر نے کابل واشنگٹن سیکیورٹی معاہدے کو افغانستان کے نقصان میں قرار دیا اور کہا کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کو حاصل ہونے والا قانونی تحفظ، افغانستان کی آزادی کے منافی ہوگا جبکہ اس سمجھوتے کے تحت امریکہ، پورے افغانستان کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کی کوشش کریگا۔ افغانستان کے سیاسی مسائل کے ماہر وحید ظہوری حسینی نے کہا کہ افغانستان میں امریکی فوجی موجودگی سے نہ صرف کوئی مسئلہ حل نہیں ہوا بلکہ بدامنی میں خاطر خواہ اضافہ بھی ہوا ہے۔