بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما عبد القادر ملا کو پھانسی دیئے جانے کے بعد ہونے والے پر تشدد مظاہروں میں 4 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مظاہرین نے عبد القادر کو پھانسی دیئے جانے کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں سرکاری عمارتوں کو بھی آگ لگا دی ہے۔ یہ ہنگامے اس وقت پھوٹ پڑے جب جماعت اسلامی کے رہنما عبد القادر ملا کو سن 1971 میں علیحدگی کے دوران پاکستان کا ساتھ دینے کے جرم میں پھانسی دے دی گئی۔ عبد القادر ملا نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی تھی ۔ ان کو پھانسی دیئے جانے کے خلاف انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور بنگلا دیش کی سیاسی جماعتوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ عبد القادر کو بنگلا دیش کی عدالت عالیہ کی جانب سے ان کی اپیل مسترد کئے جانے کے چند گھنٹوں کے بعد ہی پھانسی دے دی گئی۔ عبدالقادر ملا کو روان سال فروری کے مہینے میں جنگی جرائم کے الزام میں نظر بند کر دیا گیا تھا لیکن نظر بندی پر اعتراضات کی وجہ سے نظر بندی کے حکم کو پھانسی کی سزا میں تبدیل کر دیا گیا۔