ملکہ برطانیہ کی برطرفی، سوچنا بھی جرم

Rate this item
(0 votes)

ملکہ برطانیہ کی برطرفی، سوچنا بھی جرم

برطانیہ کی ملکہ کی برطرفی اور نظام سلطنت کو ختم کرنے کے تصوارت پر بھی عمر قید کی سزا ہے۔ یہ خبر برطانیہ کی وزارت انصاف کی اس مطالب کے شائع ہونے کے سبب شرمساری کے طور پر سامنے آئی کہ جس میں غلطی سے سلطنت کو ختم کرنے کا جرم 309 قراردیا گیا تھا اور جس کی سزا کو ایک مہینے قبل ہی منسوخ کردیا جائے۔ یہ ایسی صورت حال میں ہے کہ برطانوی حکومت نے چند ہی گھنٹوں بعد تاکید کی کہ حتی اس قسم کا تصور بھی غیر قانونی ہے اور مجرم فرد کو ممکن ہے عمر قید کی سزا ہوجائے۔ کہا جارہا ہے کہ سلطنت برطانیہ کے خلاف کسی بھی قسم کا اقدام یا جنگ افروزی کی سزا عمر قید ہوسکتی ہے۔ اگر چہ 1897 سے لیکر اب تک اس قانون کی بنیاد پر کسی کو بھی سزا نہیں ہوئی ہے۔ برطانیہ کی وزارت داخلہ نے اس سے قبل اپنے ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ 1847 کے خیانت کے حوالے سے منظور ہونے والا قانون منسوخ کردیا گیا ہے۔ اس خبر کے اعلان کے ساتھ ہی " ریپبلک " گروہ نے کہا کہ وہ سلطنت کے ختم کیئے جانے کے لئے عوامی درخواستوں پر پابندی کے حوالے سے قانون کی منسوخی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ اس گروہ کے ترجمان گراہم اسمتھ نے کہا کہ ہم مدتوں سے اس قانون کی منسوخی کا مطالبہ کررہے تھے اور ہم سلطنت کے ختم کیئے جانے کے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ برطانیہ کی وزارت انصاف نے نہایت ہی شرم ساری کے ساتھ یہ اعلان کیا کہ اس خبر کا شائع ہونا ایک غلطی تھا۔ اور برطانیہ کی ملکہ کے خلاف ہرقسم کا اقدام اور سلطنت کو ختم کرنے کی ہرکوشش کی سزا عمر قید کی سزا ہوسکتی

Read 1159 times