ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام ’’اتحادِ اُمت سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کونسل کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ عوام کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے، لیکن کچھ قوتیں یہ ہم آہنگی دیکھنا نہیں چاہتیں۔ اس وقت مسالک کے درمیان جنگ نہیں، بلکہ شرپسند عناصر اپنے مفادات سمیٹنے کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری بنتی تھی کہ وہ ان حالات میں اہم کردار ادا کرتیں، لیکن گذشتہ تجربات کو سامنے رکھ کر دیکھا جائے تو یوں لگتا ہے جیسے انہیں کوئی سروکار نہیں۔ انہوں نے کہا اگر امام حسین رضی اللہ عنہ کے چہلم کے موقع پر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی مکمل ذمہ داری حکومت اور انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ انہوں نے مختلف مسالک کے علماء اور اکابرین سے درخواست کی کہ اس موقع پر ہم آہنگی کی فضا کے لیے اپنا کردار ادا کریں ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ثاقب اکبر نے کہا کہ دہشت گردوں اور قاتلوں کو مجرموں کی حیثیت سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ انہیں کوئی مسلک اپنی چھتری فراہم نہ کرے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے علماء و مشائخ نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والے مختلف واقعات کے پیچھے بیرونی عناصر کارفرما ہیں