افغانستان، نیٹو فوجیوں کو باقی رکھنے کی کوشش

Rate this item
(0 votes)

افغانستان، نیٹو فوجیوں کو باقی رکھنے کی کوششافغانستان میں نیٹو کے سینیئر نمائندے موریس جوچیمز اور افغان قومی سلامتی کے مشیر رنگین دادفر اسپنٹا کے درمیان کابل میں مذاکرات شروع ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق ان مذاکرات میں سنہ 2014ء کے آخر میں اتحادی فوج کے انخلا کے بعد نیٹو فوج کی کچھ تعداد، افغانستان میں باقی رکھنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ان ذرائع کے مطابق نیٹو چاہتی ہے کہ افغان فوجیوں کی تربیت کے لیے اس کے 8 سے 12 ہزار تک فوجی، افغانستان میں موجود رہیں۔ اس سے قبل امریکا اور افغانستان کے درمیان دو طرفہ سیکیورٹی معاہدہ طے پایا تھا جس کی توثیق افغان لویہ جرگہ نے بھی کردی تھی تاہم افغانستان کے صدر حامد کے، دستخط سے انکار کے باعث یہ معاہدہ تعطل کا شکار ہوگيا تاہم اس معاہدے پر دستخط کے حوالے سے امریکی کوششیں جاری ہیں اور واشنکٹن نے اس سلسلے میں تنبیہ و ترغیب کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے جبکہ افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ وہ اس معاہدے پر مشروط طور پر دستخط کیلئے آمادہ ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ افغانستان میں جاری دہشتگردی و بدامنی کی بناء پر افغان عوام اور علاقے کے مختلف ممالک، افغانستان میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کے خلاف ہیں۔

Read 1132 times