سری لنکا کی اسلامی کونسل اوراسلامک انفارمیشن سنٹرکے سربراہ محمد امین نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو مساجد میں نمازپڑھنے سے روکنے کے اقدام کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور اس ملک میں مسلمان اقلیتوں کے حقوق پرڈاکہ ڈالنے کے مترادف قراردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ملک میں ایسا کوئی قانون موجود نہیں ہے کہ جس کے ذریعے مساجد کوبدھوں کے امورکی وزارت میں درج کیا جائے بلکہ مساجد، سری لنکا کی وزارت مذہبی امور اورمحکمہ اوقاف سے وابستہ دو میں سے کسی ایک انسٹی ٹیوٹ میں درج کیا جاتا ہے لہذا مسلمانوں کومساجد میں نمازنہ پڑھنے کے اقدام کی کوئی دلیل نہیں ہے۔
سری لنکا کی اسلامی کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ ان نسل پرستانہ اقدامات کے پیچھے ایک شدت پسند بدھ مت پادری کا ہاتھ ہے لہذا مسلمانوں کو اس قسم کے مسائل کے حل کے لیے مربوطہ حکام سے گفتگو کرنی چاہیے۔
یادرہے کہ چند روزپہلے سری لنکا کی پولیس نے مسلمانوں کو "دہیولا" شہرکی بعض مساجد میں نمازپڑھنے کی اجازت نہیں دی تھی۔