تہران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ موحدی کرمانی کی امامت میں ادا کی گئي۔ خطیب جمعہ تہران نے لاکھوں نمازیوں سے خطاب میں ایران کی مذاکرات کار ٹیم کو نصحیت کی کہ ہوشیاری اور ملت ایران کے مفادات کے دائرے میں قدم اٹھائے۔ آیت اللہ موحدی کرمانی نے جینوا میں جاری ایٹمی مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی مذاکرات کار ٹیم کو اسلامی انقلاب کے اقدار اور اسلامی عزت و سربلندی کو اولین ترجیح دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملت ایران ایٹمی مذاکرات میں مکمل شفافیت کی خواہاں ہے اور ایرانی ٹیم کو مد مقابل کی توسیع پسندی کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے رہنا چاہیے۔ خطیب جمعہ تہران نے کہاکہ امریکہ، شام کے بارے میں جینوا ٹو کانفرنس میں اعلی سطح پر ایران کی شرکت کی مخالفت کررہا ہے لھذا ایران جیسے بڑے اور بااثر ملک کے شایان شان نہیں ہے کہ وہ جینوا ٹو جیسی عالمی کانفرنس میں حاشیے پر رہے۔ خطیب جمعہ تہران نے اسلامی ملکوں بالخصوص عراق و شام میں تکفیری دہشتگردوں کی بڑھتی ہوئي سرگرمیوں کے بارے میں کہا کہ عالم اسلام کے علماء اور دانشوروں اور آزاد ضمیر انسانوں کو چاہیے کہ وہ تکفیری مجرموں کی ماہیت سے اھل عام کو آگاہ کریں۔ آیت اللہ موحدی کرمانی نے کہا کہ بعض ملکوں میں شیعہ مسلمانوں کا قتل عام شیعہ مسلمانوں کے خلاف سعودی حکام کے پروپگينڈوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ عصر حاضر میں یہ تکفیریوں کے جرائم میں نئے باب کا اضافہ ہے۔ آیت اللہ موحدی کرمانی نے شام میں دہشتگردوں کے خلاف فوج کی کامیابی اور بہت سے علاقوں کو تکفیری دہشتگردوں سے آزاد کرانے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے عراق کے صوبہ االانبار میں قبائل کی جانب سے فوج کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ عراق اور شام کی قوموں کی کوششوں سے علاقے میں امن قائم ہوجائے گا۔