۲۰۱۴/۰۳/۱۷- رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کے راہیان نورکیمپ اور ادارے کے اعلی حکام اور اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں ملک کی جوان نسل اور عوام کو دفاع مقدس کے عظیم اور تاریخی واقعہ کے بارے میں آشنا بنانے کے اقدام کو ایک الہی ، انقلابی اور ممتاز اقدام قراردیتے ہوئے فرمایا: اس عظیم تاریخی واقعہ کی کمین میں فراموشی اور تحریف جیسے دو بڑے خطرے موجود ہیں اور دفاع مقدس کے میدان سے آشنا ممتاز ماہرین اور اہلکاروں کو چاہیے کہ وہ اس عظیم ثقافتی خزانہ اور ذخیرہ کو پہچنوانے کے ساتھ تحریف اور فراموش جیسے خطرات سے اسے محفوظ رکھنے کی بھی تلاش و کوشش کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دفاع مقدس کے سلسلے میں شائع ہونے والے تحریری اور ہنری آثار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دفاع مقدس ایک ایساعظیم اور شاندار پینل ہے جسے دیکھنے والا جتنا اس کے قریب ہوتا جائے گا اتنا ہی اس کے اجزاء اور ترکیب کے بارے میں غور و فکر کرےگا اور اس کے جدید اور حیرت انگیز پہلوؤں تک پہنچ جائے گا۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے شہیدوں کے وصیت ناموں کے مطالعہ پر حضرت امام خمینی (رہ) کی تاکید و سفارش کو اسی حقیقت کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: شہیدوں کا وصیت نامہ در حقیقت ایسے دلیر سپاہیوں کے معنوی حالات سمجھنے کا دریچہ ہے جنھوں نے نمایاں کارنامے اور شاندار کامیابیاں حاصل کیں اور جن کے عظیم کارناموں کا دنیا کے فوجی اور مادی سسٹم سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے دنیا کے عظیم واقعات کو درپیش دو خطروں سے آگاہ کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فراموشی کو دنیا کے عظیم واقعات کو درپیش اہم خطرہ قراردیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس سلسلے میں مسئلہ فلسطین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آج تسلط پسند سامراجی طاقتیں فلسطین کے مقامی لوگوں کو شہروں اور دیہاتوں سے جلاوطن کرنے کے عظیم واقعہ کو کمرنگ بنا پر پیش کرنے اور اسے فراموش کرنےکی تلاش و کوشش کررہی ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حالیہ برسوں میں مسئلہ فلسطین کے زندہ رہنے اور مسئلہ فلسطین کو فراموش کرنے کے سلسلے میں استکباری طاقتوں کی سازشوں کی ناکامی کو ایران کے اسلامی انقلاب اور حضرت امام خمینی (رہ) کی مخلصانہ کوششوں اور نعروں کا مرہون منت قراردیتے ہوئے فرمایا: دفاع مقدس کے عظیم واقعہ کو بھی فراموش کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تحریف اور تغییر کو دنیا کے بڑے واقعات اور حوادث کے لئے دوسرا بڑا خطرہ قراردیا ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب اسلامی اور دفاع مقدس کو تحریف سے لاحق خطرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بعض ثقافتی اور ہنری آثار یا سمینارجو دفاع مقدس کے نام سے شائع اور منعقد ہوتے ہیں انھیں انقلاب اور دفاع مقدس کی حقیقت سے متضاد نہیں ہونا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے راہیان نور کیمپوں اور جنگی علاقوں کے دورے کو تحریف اور فراموشی کے دو خطرات سے بچنے کے لئے بہترین سنت قراردیتے ہوئے فرمایا: ان کیمپوں میں کبھی ناگوار حوادث پیش آتے ہیں ان کی روک تھام کرنی چاہیے لیکن اس قسم کے واقعات کو اصل کام پر سوالیہ نشان لگآنے کے لئے بہانہ نہیں بنانا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: راہیان نور کیمپوں میں سب سے اہم اور اصلی نکتہ ،معرفت کے ساتھ زیارت کی راہ ہموار کرنا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے معرفت کے ساتھ زیارت کی راہ فراہم کرنے کا ایک ذریعہ دفاع مقدس اور جنگی علاقوں کے شناسنامہ کے عنوان سے جزوات کی تیاری اور تحریر کو قرار دیتے ہوئے فرمایا: دفاع مقدس کے موضوع پر اچھی اور بہترین کتابیں تحریر کی گئی ہیں جن کو اچھی اور جذاب فلموں میں تبدیل کیا جاسکتا ہے اور اسی طرح تمام جنگی علاقوں اور دفاع مقدس کی ہر ایک کارروائی کے بارے میں بہترین اور فاخر اثار تیار کئے جاسکتے ہیں۔
عوامی مجموعات کو فعال رکھنے پر تاکید، گروہی سفر کو جاری رکھنے کی سفارش اور دفاع مقدس کے حساس اور فیصلہ کن ایام کو قریب سے درک کرنے والے راویوں کا انتخاب دیگر سفارشات تھیں جن کے بارے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے راہیان نور ادارے کے اہلکاروں کو آگاہ فرمایا۔
اس ملاقات کے آغازمیں ادارہ نور کے سربراہ جنرل کارگر نے اس ادارے کے اقدامات اور پروگراموں کےبارے میں رپورٹ پیش کی۔