پاکستان کی قومی اسمبلی نے تحفظ پاکستان ترمیمی بل 2014 ترامیم کے ساتھ منظور کرلیا ہے جس میں قومی سلامتی کو درپیش خطرات وضع کیے گئے ہیں جبکہ دہشتگردی کے خلاف تیز رفتار ٹرائل کیلئے بھی قانون سازی کی گئی ہے۔ اسلام آباد سے ہمارے زرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس میں تحفظ پاکستان ترمیمی بل 2014 پیش کیا گیا جس میں تحفظ پاکستان بل 2013 کی شقیں بھی شامل تھیں۔ تحفظ پاکستان بل کے مندرجات میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف مقدمات کے ٹرائل کو تیز کیا جائیگا، دہشتگردی کے مقدمے کی تفتیش مشترکہ ٹیم کرے گی اور دہشت گردوں کے خلاف مقدمات کیلئے خصوصی عدالتیں بھی قائم ہوں گی جبکہ بل کے تحت سزا یافتہ شخص کو ملک کی کسی بھی جیل میں رکھا جاسکے گا۔ بل میں بتایا گیا ہے کہ کسی بھی مشتبہ دہشتگرد کو نوے روز کیلیے حراست میں رکھا جاسکتا ہے۔ بل کے مطابق مقدمے کی کارروائی آئین کے آرٹیکل 10 کے متصادم نہیں ہوگی جبکہ خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف 15 دنوں میں سپریم کورٹ میں اپیل کی جاسکے گی۔