غزہ اس وقت عالم اسلام کا بنیادی مسئلہ ہے

Rate this item
(0 votes)

غزہ اس وقت عالم اسلام کا بنیادی مسئلہ ہےتہران کی مرکزی نماز جعمہ آیت اللہ سید کاظم صدیقی کی امامت میں ادا کی گئي۔ خطیب جمعہ تہران نے لاکھون نمازیوں سے خطاب میں کہاکہ بحران غزہ اس وقت عالم اسلام کا بنیادی مسئلہ ہے۔ آیت اللہ کاظمی صدیقی نے غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے بے گناہ عوام پر صیہونی حکومت کی جارحیت کا کوئي منطقی اورقانونی جواز نہیں پیش کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ صیہونی حکومت صیہونی حکومت فلسطینیوں پر ظلم ڈھانے کے بہانے ڈھونڈتی رہتی ہے اور دوہزار فلسطینیوں کا قتل عام نیز دسیوں ہزارافراد کو آوادہ وطن کرنے کی علاقائي تاریخ میں بہت کم مثال ملتی ہے۔ انہوں نے غزہ پرصیہونی حکومت کے حملوں اور ان حملوں کے نتیجے مین رونما ہونے والے المناک واقعات پر عالمی اداروں کی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی ادارے بظاہر مظلوم قوموں کی حمایت کے لئے قائم کئے گئے ہیں لیکن انہوں نے غزہ کے مظلوم عوام پر صیہونی حکومت کے مظالم پر چپ سادھ رکھی ہے اور اپنی خاموشی سے صیہونی حکومت کے مظالم کی حمایت کررہے ہیں۔ خطیب جمعہ تہران نے ایک صیہونی فوجی کی رہائي کی ضرورت پر مبنی اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ غزہ پرصیہونی حکومت کے حملوں میں اب تک سیکڑوں بچے شہید ہوگئے ہیں لیکن اقوام متحدہ نے اس بہیمانہ قتل عام کو رکوانے کی کوئي کوشش نہیں کی ہے۔ آيت اللہ کاظم صدیقی نے امریکہ اور دیگر ملکوں کی جانب سے صیہونی حکومت کی سیاسی، تشہیراتی،اور فوجی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی جرائم پر علاقے کے بعض ملکوں کی خاموشی تاریخ میں ان کےلئے رسوائي بن جائے گي۔ خطیب جمعہ تہران نے صیہونی جارحیت کے مقابل غزہ کے عوام کی استقامت کو مثالی استقامت قراردیا۔

Read 1547 times