پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں جاری آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سول نا فرمانی کا اعلان کردیا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران کان کا کہنا تھا کہ اب میں گیس بجلی پانی کا بل نہیں بھروں گا نہ ہی کوئی کوئی ٹیکس ادا کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ قوم بھی ٹیکس نہ دے، بجلی، گیس پانی کا بل ادا نہ کرے۔ عمران خان کا کہنا تھا ہم فوج آنے کی مخالفت کرتے ہیں کیوں کہ نفوج آنے سے ملک ۱۰ سال پیچھے چلا جائے گا۔ انہوں نے کراچی کی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کراچی کی عوام دل سے ہمارے ساتھ ہیں۔ ۱۰ کڑوڑ کی گھڑیاں پہننے والوں کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے تاجر برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کل سے تاجر برادری اور کاروباری افراد ٹیکس اور کوئی بل ادا نہ کریں۔ انہوں نے نواز شریف حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے عوام کو صرف ۲ دن کا وقت دیا ہے اس کے بعد عوام جانے اور حکومت۔ ہم نہیں چاہتے کہ یہاں پر پولیس والوں کا خون بہے کیونکہ عوام کے اس سمندر کا راستہ ملک کی پولیس نہیں روک سکتی۔
آزادی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نواز شریف دھاندلی سے منتخب ہوکر آئے جب چوری پکڑی جاتی ہے تو آئین کے پیچھے چھپ جاتا ہے، انہیں پاکستان میں قانون کے مطابق سزا دینا مشکل ہے، پوری قوم کو کہتا ہوں پنجاب، سندھ، بلوچستان اور سرحد کے عوام ٹیکس، بجلی اور گیس کے بلوں کی ادائیگی اس وقت تک بند کردیں جب تک نواز شریف استعفیٰ نہیں دیتے۔
ان کا کہنا ہے کہ نوازشریف وزیراعظم رہے تو ملک کا مستقبل اندھیرے میں رہے گا، نواز شریف نے پاکستان کا ہر قانون توڑا لیکن کوئی نہیں پکڑسکتا۔ عمران خان کہتے ہیں کہ نواز شریف نے الیکشن میں میچ فکسنگ کی، نجم سیٹھی اور الیکشن کمیشن کو خریدا گیا، ایک راستہ یہ تھا کہ سونامی نکلے اور وزیراعظم ہاؤس پہنچ جائے ۔
انہوں نے کہا کہ جو قوم ظلم کا نظام قبول کرلیتی ہے وہ مرجاتی ہے، نواز شریف کو کہتا ہوں کہ اپنی اور میری زندگی آسان کریں، استعفیٰ دیدیں، 2 دن بعد آپ جانیں اور عوام، میں انہیں نہیں روک سکوں گا