تہران کے خطیب نماز جمعہ نے کہا ہے کہ ایٹمی مذاکرات میں مغرب کو اسلامی جمہوریہ ایران کی دونوں فریقوں کی کامیابی کی تجویز دونوں فریقوں اور خطے کے مفاد میں ہو گي۔ آیۃ اللہ محمد علی موحدی کرمانی نے نماز جمعہ کے خطبوں میں اس بات پر زور دیا کہ اگر مغرب خصوصا امریکہ نے ایٹمی مذاکرات میں ایران کی دونوں فریقوں کی کامیابی کی تجویز قبول نہیں کی تو وہ اپنا نقصان کرے گا کیونکہ تجربے نے یہ ثابت کیا ہے کہ جب بھی امریکہ ایران اور اسلامی انقلاب کے سامنے کھڑا ہوا ہے اس نے شکست کھائي ہے۔ تہران کے خطیب جمعہ نے مزید کہا کہ امریکہ نے ایران پر مسلط کردہ جنگ میں صدام حکومت کی حمایت کی تھی لیکن آخر میں ایران نے اپنی زمین کا ایک انچ حصہ بھی نہیں کھویا اور اقوام متحدہ کے اس وقت کے سیکرٹری جنرل نے بھی صدام کو قصوروار قرار دیا جو امریکہ کے لیے ایک بہت بڑی شکست تھی۔ آیۃ اللہ موحدی کرمانی نے عراق میں امریکی اہداف و مقاصد کی ناکامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے اپنی منظور نظر حکومت قائم کرنے کے لیے عراق پر حملہ کیا لیکن اس کی خواہش کے برخلاف عراق میں ایک اسلامی حکومت قائم ہو گئی۔ انہوں نے عالمی رائے عامہ کی امریکہ اور اس کے حامیوں سے نفرت و بیزاری کو ان کی ایک بہت بڑی شکست قرار دیتے ہوئے کہا کہ مغربی ملکوں اور اسرائیل کی پالیسی ہی اس نفرت میں اضافے کا باعث بنتی ہے یہاں تک کہ مردہ باد امریکہ کے نعرے مغرب میں بھی لگنے لگے ہیں۔
آیت اللہ موحدی کرمانی نے صیہونی حکومت کے ہاتھوں مسجد الاقصی کو آگ لگائے جانے والے واقعہ کی برسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران غزہ میں دسیوں مسجدوں کوشہید کیا گیا ہے کہ جو فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کا ایک نمونہ ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی شہادت کی تعزیت پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان کی زندگی میں ہمارے لیے بہت سے درس موجود ہیں جن میں سے ایک مواقع سے فائدہ اٹھانا ہے۔