ایران نے اپنی فضائی حدود میں ایک اسرائیلی ڈرون کی حالیہ دراندازی کو اشتعال انگیز قدم قرار دیتے ہوئے اس کے نتائج کے بارے میں خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ تہران کو اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہر ضروری اقدام کا حق حاصل ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نائب سفیر غلام حسین دہقانی نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون، سلامتی کونسل کے سربراہ مارک لیال گرانٹ اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر جان ایشے کو خط لکھ کر ایران کی فضائی حدود میں اسرائیلی ڈرون کی دراندازی کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے پاس اپنی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے ہر طرح کی دفاعی کارروائی کا حق محفوظ ہے۔
ایرانی سفیر نے یاد دہانی کرائي کہ اسرائیلی ڈرون کی جانب سے ایران کی فضائی حدود میں حالیہ دراندازی اسلامی جمہوریہ کی علاقائی سالمیت اور قومی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے، اور بین الاقوامی اصولوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف ہے۔ انہوں نے اس خلاف ورزی کو خطے کے امن و استحکام کے لیے ایک خطرہ قرار دیا اور بین الاقوامی برادری خاص طور سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل سے اس دراندازی کی مذمت کی اپیل کی۔
اتوار کو ایرانی کی انقلاب کی خصوصی فورسز آئی آر جی سی نے ایک بیان جاری کرکے کہا تھا کہ اس نے جوہری تنصیبات نطنز کی جانب پرواز کر رہے ایک اسرائیلی جاسوسی طیارہ کو مار گرایا ہے۔