رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے صدر جمہوریہ اور کابینہ کے اراکین کے ساتھ ملاقات میں معاشرے میں نفسیاتی اور روحی آرام و سکون کے قیام ، مہنگائی پر کنٹرول، غیر ملکی کرنسی کی قیمت میں ثبات اور حفظان صحت کے منصوبے کے نفاذ کو گذشتہ ایک سال میں حکومت کے اچھےاور گرانقدر اقدامات میں قراردیا اور حکومت کے تمام اہلکاروں کو انقلابی جذبہ اور سمت و سو کی تقویت اور حفاظت ، اندرونی ظرفیتوں اور پیداوار پر تکیہ، مزاحمتی اقتصاد کی پالیسیوں کے دقیق نفاذ، زراعت کے شعبہ پر خصوصی توجہ، دیہاتوں میں تبدیلی صنائع ، علمی رشد و ترقی جاری رکھنے پر سنجیدہ توجہ، دانش محور کمپنیوں کی تقویت، عالمی اور علاقائی مسائل بالخصوص امریکہ کی مداخلت کے بارے میں صریح اور روشن مؤقف، حکومت کے اندرونی انسجام کی تقویت،ریڈ لائنوں بالخصوص سن 1388 ہجری شمسی کے فتنہ سے فاصلہ کی رعایت اور منصفانہ تنقید کے مقابلے میں آرام و سکون اور بردباری کی سفارش کی۔
یہ ملاقات ہفتہ حکومت کی مناسبت سے منعقد ہوئی۔رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہید رجائی اور شہید باہنر کی یادتازہ کرتے ہوئے انھیں خراج تحسین پیش کیا اور اللہ تعالی کی خوشنودی کے حصول اور انقلابی جذبہ اور انقلابی سمت و سو کو ان دو شہیدوں کی اہم خصوصیات قراردیتے ہوئے فرمایا: ہم سب کو اسلامی نظام کے حکام ہونے کے لحاظ سے انقلابی جذبہ اور سمت و سو کی ہمیشہ حفاظت کرنی چاہیے اور مقصد بھی اللہ تعالی کی رضا اور اس کی خوشنودی کا حصول ہونا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب سلامی نے صدر جمہوریہ کی طرف سے گیارہویں حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کے بارے میں رپورٹ کو اچھا اور گرانقدر قراردیتے ہوئے فرمایا: حکومت کی کارکردگی کی رپورٹ عام لوگوں کے سامنے پیش کی جانی چاہیےتاکہ عوام انجام پانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ رہیں اور حکومت کے آئندہ کے منصوبوں کے بارے میں بھی مطلع رہیں۔
رہبر معظم انقلاب سلامی نے فرمایا: حکومت کی طرف سے عوام کے سامنے رپورٹ پیش کرنے سے عوام میں مستقبل کے سلسلے میں امید پیدا ہوگی لیکن اس بات پر توجہ رکھنی چاہیے کہ رپورٹ حقائق اور واقعیات پر مبنی ہونی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام کے اندر امید پیدا کرنے کو مختلف حکومتوں کے مختلف نعروں کے ساتھ بر سر اقتدار آنے کے برکات میں قراردیتے ہوئے فرمایا: عوام میں اس امید کو قائم اور دائم رکھنا چاہیے اور اس کو مضبوط اور مستحکم بنانا چاہیے اور امید کو مضبوط بنانے کا ایک راستہ انجام پانے والے کاموں کے بارے میں عوام کو آگاہ اور مطلع کرنا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: البتہ عوام کی امید صرف رپورٹ پیش کرنے سے مضبوط نہیں ہوگی بلکہ عوام عملی طور پر حکومتی کارکردگی کے نتائج کو دیکھنا چاہتے ہیں۔