یورپ کے ایک سکورٹی عہدیدار نے حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل کو اس سال عاشور کے دن قتل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کا انکشاف کیا ہے۔ ایسنا کی رپورٹ کے مطابق ہالینڈ کے اخبار ٹیلیگراف نے یورپی سکورٹی کے ایک عہدیدار کے حوالے سے لکھا ہے کہ اسرائیل نے اس سال عاشور کے دن، حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ کو عزاداری کے ایک مراسم میں قتل کرنے کا منصوبہ تیار کیا تھا تاہم اس کا یہ منصوبہ حزب اللہ کی ٹکنالوجی کے سبب ناکام ہوگیا۔ یہ یورپی عہدیدار جو فلسطین کے مقبوضہ علاقے ميں ایک یورپی سفارتخانے میں مشغول ہے کہا کہ اسرائیل کو یہ خبر ملی تھی کہ حسن نصراللہ عاشور کے ایک پروگرام میں تقریر کے لئے شرکت کریں گے اور اسی سبب سے اس نے اس دن اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی تھی۔ اس سفارتکار کے بقول صہیونی حکومت ایک میزائیل کے ذریعے سید حسن نصراللہ کو نشانہ بنانا چاہتی تھی لیکن ایک اسرائیلی افسر کے اعتراف کے مطابق، تحریک حزب اللہ کی محافظ یونٹوں کی مخصوص رادار ٹکنالوجی نے ان کے منصوبے کو ناکام بنادیا اس اسرائیلی افسر نے یہ بھی اعتراف کیا کہ حزب اللہ کا رادار سسٹم اسرائیلی طیاروں کی پرواز، اور ان کے لبنانی حدود میں داخل ہونے کی تشخیص دینے کی توانائی رکھتا ہے۔