تہران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ محمد علی موحدی کرمانی کی امامت میں ادا کی گئي۔ خطیب جمعہ تہران نے ایٹمی مذاکرت کار ٹیم کی حمایت کرتے ہوئے اسے نصیحت کی کہ پانچ جمع ایک گروپ کے ساتھ مذاکرات میں ملت ایران کی عزت کا تحفظ کرتے ہوئے کسی کی توسیع پسندی کے سامنے گھٹنے نہ ٹیکے۔ آیت اللہ موحدی کرمانی نے کہاکہ دشمن کے پاس ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ کوئي چارہ نہیں ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اپنے ایٹمی حقوق سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ انہوں نے امریکی انٹلیجنس کے کارندوں کے ہاتھوں ملک کی جیلوں میں قیدیوں سے برے سلوک کے برملا ہونے سے امریکی جاسوس مشینری کی رسوائي کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آخر دنیا کب تک امریکی پولیس کی نسل پرستانہ پالیسیوں اور رنگین فاموں پر حملوں کا مشاہدہ کرتی رہے گي۔ خطیب جمعہ تہران نے امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام باشندوں کے قتل عام اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی مذمت کرتے ہوئے امریکی حکام کو رنگین فاموں کے حقوق کی پامالی کے بارے میں سوچنے کی دعوت دی۔ آیت اللہ موحدی کرمانی نے امریکہ اور کیوبا کے درمیاں سفارتی تعلقات کی بحالی کے بارے میں کہا کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ واشنگٹن کو ہاوانا سے زیادہ اپنی پابندیوں سے نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے اربعین حسینی کے بہترین انتطامات کرنے پر ملت و حکومت عراق کا شکریہ ادا کیا۔ خطیب جمعہ تہران نے پاکستان کے شہر پیشاور میں تکفیری دہشتگردوں کی بہیمانہ کاروائي کی مذمت کی جس میں کم از کم ایک سو چالیس بچے شہید ہوئے ہیں۔ آیت اللہ موحدی کرمانی نے جاں بحق ہونے والے بچوں کے اھل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔