پاکستان میں سیلاب کے باعث ایک سو نو افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں سیلاب آنے کے باعث تقریبا سات لاکھ افراد کی زندگیاں متاثر ہوئی ہیں۔ پاکستان کی نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ کوہستانی علاقوں میں ٹوٹنے والی سڑکوں اور پلوں کی مرمت کے لئے ماہرین اور امدادی ٹیموں کو ان علاقوں میں روانہ کر دیا گیا ہے۔ ان حکام نے پاکستان میں سیلاب میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے وزیر اعلی شہباز شریف نے جمعرات کے دن ڈیرہ غازی خان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے حکام سے کہا تھا کہ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امداد اور نجات کی کارروائیاں تیز کر دیں۔ دریں اثنا پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں ۔ میانوالی میں بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی سے سیکڑوں دیہات زیر آب آ گئے ہیں ۔حالیہ بارشوں کے بعد دریائے سندھ میں چشمہ کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ چشمہ بیراج سے چھ لاکھ دس ہزار کیوسک پانی کا بڑا ریلہ ضلع لیہ سے گزر رہا ہے اور تحصیل کروڑ لعل عیسن میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کی وجہ سے متعدد بستیاں زیر آب آ گئی ہیں۔ راجن پور میں دریائے سندھ میں کوٹ مٹھن کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، کوہ سلیمان کے سیلابی ریلے سے مزید پانچ بستیاں زیر آب آ گئی ہیں ۔ اب تک دریائے سندھ اور کوہ سلیمان سے آنے والے سیلابی ریلوں سے ایک سو پچاسی بستیاں زیر آب آ چکی ہیں۔ ۔ڈیرہ غازی خان میں درجنوں دیہات پانی میں گھرے ہوئے ہیں جبکہ رابطہ سڑکیں اور چھوٹے پل بہہ گئے ہیں، سکھر بیراج پر اونچے درجے کے سیلاب کے پیش نظر بیراج کے پل کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔