صیہونی حکومت کے فوجیوں نے فلسطینی مظاہرین پر تشدد کیا ہے-
اطلاعات کے مطابق صیہونی حکومت کے فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کے خلاف مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں پر تشدد کیا ہے- اطلاعات کے مطابق غرب اردن کی شمال مغربی سرحد پر واقع قلقیلیا شہر میں سیکڑوں فلسطینیوں نے مظاہرہ کر کے مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں صیہونی بستیوں کی تعمیر جاری رکھنے کے صیہونی حکومت کے اقدام کی مذمت کی- مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں الدوابشہ خاندان کے شہیدوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور وہ قدس کی غاصب صیہونی حکومت کے خلاف عوامی مزاحمت پر زور دے رہے تھے- قلقیلیا کی عوامی مزاحمتی کمیٹیوں کے کوآرڈینیٹر مراد اشتیوی نے کہا کہ غاصب اسرائیل کی فوج کے خصوصی دستوں نے مظاہرین پر پلاسٹک کی گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کا بھی استعمال کیا- انہوں نے کہا کہ غاصب فوجیوں نے اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ مظاہرین کے خلاف جنگی گولیاں بھی استعمال کیں جس سے متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے اور آنسو گیس کی وجہ سے ان کو سانس لینے میں دشواری پیش آئی- زخمیوں میں بچے اور فلسطینیوں کے حامی بعض غیرملکی بھی شامل ہیں- ادھر رام اللہ کے مشرقی علاقے سلواد میں بھی صیہونی فوجیوں کی اسی طرح کا مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی اور انھوں نے ان پر فائرنگ کی- صیہونی فوجیوں کے اس حملے میں کم سے کم نو فلسطینی زخمی ہو گئے- دریں اثنا صیہونی فوجیوں نے ہفتے کی صبح نابلس کے مغرب میں واقع ایک گاؤں کفر قدوم کو فوجی علاقہ قرار دے کر اس کے داخلی راستے بند کر دئیے-