رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے مطابق نائجیریا کے شمال مشرقی علاقوں میں 50 ہزار سے زیادہ افراد وہابی دہشت گرد تنظیم بوکو حرام کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی خوراک کی قلت کی وجہ سے موت کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق ملک کے شمال مشرقی صوبہ بورنو کے کچھ علاقے فلاحی تنظیموں کے اہلکاروں کے لئے بہت خطرناک ہیں اس لئے وہ وہاں اشیائے خوردنی نہیں لا سکتے۔ نائجیریا کے شمال مشرقی علاقوں میں تقریباً 40 لاکھ افراد کو غذائی امداد کی ضرورت ہے کیوں کہ وہاں مسلسل جنگی کارروائیاں جاری ہیں۔لاکھوں افراد 2014 میں مسلح تصادم میں انتہائی شدت آنے کے وقت صوبہ بورنو کے مرکزی شہر مائڈوگوری میں پناہ لینے مین کامیاب ہوگئے تھے اور انہیں باقاعدگی سے امداد فراہم کی جا رہی ہے کیوں کہ فلاحی تنظیموں کے کارکنوں کو پناہ گزینوں کے کیمپوں تک رسائی حاصل ہے۔ لیکن جو لوگ نسبتاً محفوظ علاقوں میں بھاک نہیں سکے انہیں بھوک سے مرنے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے سعودی عرب سے منسلک وہابی دہشت گرد دنیا بھر میں بہیمانہ کارروائیاں کرکے اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کررہے ہین جبکہ خود سعودی عرب یمن میں بھیانک اور خوفناک جرائم کا ارتکاب کررہا ہے جس میں اب تک ہزآروں یمنی شہری شہید ہوگئے ہیں۔
نائجیریا میں 50 ہزار سے زائد افراد خوراک کی قلت کی وجہ سے موت کے قریب پہنچ گئے ہیں
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے