رپورٹ کے مطابق پانچ ہزار سے زائد علماء و مشائخ نے انتہا پسندی، فرقہ واریت، کرپشن کے خاتمے اور آپریشن ضرب عضب، نیشنل ایکشن پلان کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ داعش اور القاعدہ کا طرز عمل خلاف اسلام او ر خود کش حملے حرام ہیں۔ دہشتگردوں کے مکمل خاتمے تک پاک فوج کا ساتھ دیں گے، انسداد توہین رسالت کیلئے عالمی سطح پر مؤثر قانون سازی کی جائے، کرپشن کے خاتمے کیلئے آرمی چیف کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، نفاذ نظام مصطفی کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالا جائے گا۔ اسلام کا حقیقی چہرہ دنیا کے سامنے لانے کیلئے تحریک امن و محبت چلائی جائے گی۔ تمام مذاہب کی مقدس شخصیات کی توہین کو سنگین ترین جرم قرار دیا جائے۔ اس بات کا اعلان انٹرنیشنل مسلم موومنٹ کے زیر اہتمام ایوانِ اقبال لاہور میں منعقدہ عالمی پیغام مصطفی کانفرنس میں دنیا بھر سے شریک علماء و مشائخ نے اپنے مشترکہ اعلامیہ میں کیا ہے۔ کانفرنس میں پاکستان کے علاوہ برطانیہ، امریکہ، ناروے، ہالینڈ اور دوسرے ممالک سے علماء و مشائخ نے شرکت کی۔
کانفرنس کی صدارت انٹرنیشنل مسلم موومنٹ کے سربراہ اور مرکزی جماعت اہلسنّت برطانیہ کے سرپرست اعلی پیر سید عبد القادر شاہ جیلانی نے کی جبکہ مقررین میں سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ محمد حامد رضا، پیر سید مظہر حسین شاہ گیلانی، پاکستان مشائخ کونسل کے چیئرمین پیر سید منور حسین شاہ جماعتی، جماعت اہلسنّت پنجاب کے صدر مفتی محمد اقبال چشتی، پیر سید صابر حسین شاہ گیلانی، پیر سید علی امام شاہ جیلانی، پیر سید مبارک علی شاہ جیلانی، علامہ ڈاکٹر محمد آصف ہزاروی، پیر سید سمیع الحسن گیلانی، پیر خالد سلطان قادری، علامہ سید شاہ حسین گردیزی، پیر سید فرحت علی کاظمی، پیر سید شمس الدین بخاری، علامہ خلیل الرحمن قادری، علامہ سید عظمت حسین شاہ، پیر سید دلشاد حسین شاہ، علامہ محمد رفیق سیالوی، علامہ سید زبیر احمد شاہ، پیر ضیاء المصطفیٰ حقانی، مفتی محمد نعیم المصطفیٰ چشتی، علامہ غلام محمد چشتی، علامہ ظہور احمد فیضی، پیر سید انور حسین شاہ قادری، صاحبزادہ سید شاہد حسین گردیزی، علامہ حافظ فاروق احمد چشتی، پیر سید فیض الحسن شاہ، پیر سید جلال الدین رومی، علامہ ڈاکٹر محمد عبدالقوی بغدادی، علامہ سید زبیر احمد شاہ اور دیگر شامل تھے۔
کانفرنس کی نظامت علامہ حافظ اشتیاق علی قادری جیلانی نے کی۔ کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے انٹرنیشنل مسلم موومنٹ کے سربراہ پیر ڈاکٹر سید عبد القادر شاہ جیلانی نے کہا کہ ناموس رسالت کا تحفظ ایمان کا بنیادی تقاضا ہے۔ امت مسلمہ تکفیریت اور خارجیت کے خاتمے کیلئے متحد ہو جائے۔ قیام امن کیلئے پیغام مصطفی کو اپنانے اور پھیلانے کی ضرورت ہے۔ جہاد کے نام پر فساد کرنے والے اسلام کے باغی ہیں۔ عشق رسول ہی انتہا پسندی کا بہترین توڑ ہے۔ انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے کفر کے فتویٰ جاری کرنیوالی فیکٹریوں کو بند کرنا ہو گا۔ ہم دنیا بھر میں نبی امن و رحمت کے پیغام امن و محبت کو عام کریں گے۔ توہین رسالت کا ارتکاب کرنیوالے عالمی امن کے دشمن ہیں۔ تکفیریت عہد حاضر کا سب سے بڑا فتنہ ہے۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شدت پسندی کے خاتمے کیلئے پیغام مصطفی سے رہنمائی لی جائے، منبر و محراب کو نفرتوں کے پرچار نہیں بلکہ پیغام مصطفی کو عام کرنے کیلئے استعمال کیا جائے، لبرل ازم کا نعرہ قیام پاکستان کے مقاصد سے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد جہادیوں کی وجہ سے اسلام اور اہل اسلام دنیا بھر میں بدنام ہوئے ہیں۔ پیر سید مظہر حسین شاہ گیلانی نے کہا کہ اہلسنّت شدت پسند نہیں امن پسند ہیں، داعش اسلام دشمنوں کے ایجنڈے پر چل رہی ہے، امت مسلمہ پیغام مصطفی کو اپنا کر عظمت رفتہ بحال کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عشق رسول کا لازوال جذبہ ہی امت مسلمہ کی اصل طاقت ہے، بے گناہوں کا خون بہانے والے مجاہدین نہیں مفسدین ہیں۔
پاکستان مشائخ کونسل کے چیئرمین پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے کہا کہ پیغام مصطفی سے انسانیت سے محبت کا درس ملتا ہے، محبت رسول ہی ہر عبادت کی روح ہے اور محبت رسول کے بغیر ہر عمل بے نور ہے۔ پیغام مصطفی کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے، دینی جماعتیں اسلام آباد کے بجائے اسلام کو اپنی منزل بنائیں، اہل حق پاکستان کا نظریاتی تشخص ختم نہیں ہونے دیں گے، منکرین ختم نبوت کا تعاقب ایمان کا تقاضا ہے۔ جماعت اہلسنّت پنجاب کے صدر مفتی محمد اقبال چشتی نے کہا کہ علامہ ڈاکٹر محمد آصف ہزاروی نے کہا کہ اہلسنّت میں شدت پسندی پیدا کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے، اہلسنّت کی حقیقی شناخت امن پسندی ہے، سچا عاشق رسول قانون شکن اور انتہا پسند نہیں ہو سکتا، صوفیاء کے ماننے والا ملک کا سب سے بڑا مکتبہ فکر امن و محبت کا علمبردار ہے، یارسول اللہ کہنے والے تشدد اور جلاؤ گھیراؤ پر یقین نہیں رکھتے، علماء و مشائخ کو گالی گلوچ اور بد زبانی زیب نہیں دیتی۔ علامہ حافظ اشتیاق علی قادری جیلانی نے کہاکہ عالمی ایجنڈا کے تحت مسلم ممالک میں انتشار اور فساد پھیلایا جا رہا ہے، پاکستان کا مقدر سیکولر ازم نہیں نظام مصطفی ہے، عالمی طاقتیں مسلمانوں کے دلوں میں عشق مصطفی کے چراغ بھجانا چاہتی ہیں، نظام مصطفی ہی قوم کی آخری امید ہے، پیغام مصطفی کا پرچار انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشتگردی کا توڑ ہے، حضور نبی کریم سے اپنی جان، مال اور اولاد محبت کئے بغیر ایمان مکمل نہیں ہو سکتا۔
کانفرنس میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ ملک میں نظام مصطفی نافذ کیا جائے، عریانی و فحاشی کے خاتمے کیلئے اقدامات کئے جائیں، سودی نظام معیشت ختم کرکے اسلامی نظام معیشت نافذ کیا جائے، ایران اور سعودی عرب باہمی کشیدگی ختم کریں، یمن میں مستقل جنگ بندی کیلئے مسلم حکمران اپنا کردار ادا کریں، آپریشن ضرب عضب کا دائرہ ملک بھر میں پھیلایا جائے، پاکستان میں را کے نیٹ ورک کے خاتمے کیلئے اقدامات کئے جائیں، وزیراعظم قانون ناموس رسالت میں کسی بھی طرح کی کوئی تبدیلی نہ کرنے کا دو ٹوک اعلان کریں۔