عبدالقادر بلوچ نے كہا كہ دونوں ممالک كی حكومتوں اور قوموں كے درميان تعلقات كی توسيع سے اقتصادی تعلقات كو بڑھايا جا سكتا ہے اور يہ اجلاس ان تعلقات كی مضبوطي كے لئے اہم ثابت ہوگا.
پاكستان کے وزير برائے سرحد امورعبدالقادر بلوچ نے پير كے روزتہران میں ايران اور پاکستان کے مشتركہ اقتصادی كميشن كے 20ويں اجلاس سے خطاب كرتے ہوئے كہا كہ گزشتہ دو سالوں كے دوران اسلامی جمہوريہ ايران اور پاكستان كے درميان تجارتی تعلقات كے حجم ميں اضافہ ہوا ہے.
پاكستان کے وزير برائے سرحد امورنے كہا كہ دونوں ممالک كے درميان مذہبی، ثقافتی اور تاريخی حوالے سے گہرے تعلقات ہيں اورايران، پاكستان كو آزاد ملک کی حيثيت سے تسليم كرنے والا پہلا ملک تھا.
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوريہ ايران اور پاكستان كے درميان توانائی، اقتصادي اور تجارتي شعبوں ميں كثيرالجہتی تعلقات قائم ہيں اور پاكستان ان تعلقات كو خاص اہميت ديتا ہے.
عبدالقادر بلوچ نے كہا كہ غيرقانونی تجارت (اسمگلنگ) دونوں ممالک كے لئے ايی بڑا چیلنج اورخطرہ ہے اور اس سے مقابلہ كرنا ناگزيرہے.