فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت

Rate this item
(0 votes)
فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت

بیت المقدس میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔

مسجدالاقصی کے باب الاسباط کے قریب فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان اتوار کے روز ہونے والی شدید جھڑپوں کے بعد صیہونی فوجیوں نے دھرنا دینے والے فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لئے انھیں زد و کوب کرنے کے علاوہ ان کے خلاف آنسو گیس کا استعمال اور لاٹھی چارج کیا۔
صیہونی فوجیوں نے باب الاسباط کے قریب جھڑپوں کے مقام پر صحافیوں اور نامہ نگاروں کو جانے سے بھی روک دیا۔
دوسری جانب صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے مختلف علاقوں میں اپنی جارحیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اتوار کے روز فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس سے وابستہ پچّیس افراد کو گرفتار کر لیا جن میں فلسطین کی قانون ساز اسمبلی کے رکن عمر عبدالرزاق بھی شامل ہیں۔
دریں اثنا فلسطینیوں نے مسجدالاقصی کے دروازے پر الیکٹرانک گیٹ نصب کیے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ مسجد الاقصی جانے کے لئے کسی قسم کی بندش کو برداشت نہیں کریں گے۔
فلسطین میں بڑھتے ہوئے عوامی احتجاجات اور دباؤ کے بعد غاصب صیہونی حکومت نے مسجد الاقصی کے سلسلے میں اپنی پالیسی سے پسپائی اختیار کرتے ہوئے مسجدالاقصی کے دروازوں پر الیکٹرانک گیٹ کے بجائے تلاشی کے دستی آلات کا استعمال کرنا شروع کر دیا۔
ادھر فلسطین کی سنہ اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں کی تحریک اسلامی کے سربراہ نے مسجدالاقصی میں داخل ہونے والے دروازوں سے الیکٹرانک گیٹ ہٹائے جانے کو غاصب صیہونیوں کے خلاف مہم کا ایک اہم مرحلہ قرار دیا۔
فلسطین کی تحریک اسلامی کے سربراہ شیخ رائد صلاح نے کہا کہ بیت المقدس میں مسجدالاقصی کے دروازوں پر تلاشی کے لئے الیکٹرانک گیٹ کے مسئلے پر ہونے والا تصادم صیہونی فوجیوں کے خلاف مہم کا ایک مرحلہ ہے جو صیہونی غاصبوں کی نابودی کا پیش خیمہ ہے۔

Read 1405 times