مغربی کنارے کے علاقے میں نماز جمعہ کے بعد صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان ہونے والی شدید جھڑپوں میں کم سے کم ایک فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی سما کے مطابق فلسطینی نمازیوں نے دو ہفتے کے بعد ایک بار پھر مسجد الاقصی میں نماز ادا کی تاہم انھیں صیہونی فوجیوں کے تشدد آمیز رویئے کا سامنا کرنا پڑا اور صیہونی فوجیوں نے سو سے زائد فلسطینی نمازیوں کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔شہر بیت المقدس کے داخلی راستوں پر بھی صیہونی فوجیوں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔فلسطین کی ہلال احمر سوسائٹی نے اعلان کیا ہے کہ بیت المقدس میں صیہونی فوجیوں کے حملے میں باون فلسطینی نمازی زخمی ہوئے ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق صیہونی فوجیوں نے الخلیل شہر میں مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چار فلسطینی زخمی ہوگئے۔جنوبی بیت لحم میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا ہے۔صیہونی فوجیوں نے دعوی کیا ہے کہ مذکورہ فلسطینی نوجوان چاقو کے ذریعےحملہ کرنا چاہتا تھا۔الجزیزہ ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوجیوں نے جنوبی نابلس میں مسجد الاقصی کی حمایت میں پرامن مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں کو بےانتہاتشدد کا نشانہ بنایا ہے۔مقبوضہ فلسطین میں چودہ سے سولہ جولائی کے دوران، فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں اور صیہونی حکومت کی جانب سے مسجد الاقصی کے دروازے بند کیے جانے کے بعد سے حالات سخت کشیدہ ہوگئے ہیں۔فلسطینی حکام نے اس سے قبل عالمی برداری سے اپیل کی تھی کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے اور مقدس مقامات کی توہین کا سلسلہ بند کرانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ میں اضافہ کرے ۔