تحریک منہاج القرآن وومن لیگ کے زیراہتمام سالانہ تیسری "سیدہ زینبؑ کانفرنس" سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ حضرت سیدہ زینب سلام اللہ علیہا نے یزید کے دربار میں اس کو للکار کر علیؑ کی بیٹی ہونے کا حق ادا کیا، اہلبیتؑ نے اقتدار کی نہیں اسلام کی جنگ لڑی، سچائی میں کھڑے رہنا اور تلواروں کے سائے تلے کلمہ حق کہنا سیدہ فاطمہؑ کی بیٹیؑ کے سوا کوئی نہیں کر سکتا، حضرت سیدہ زینبؑ کی ساری زندگی دورِ حاضر کی خواتین کیلئے مثالی نمونہ ہے۔
پروفیسر منہاج گرلز یونیورسٹی کلثوم طارق نے کہا کہ حضرت سیدہ زینبؑ نے سفرِ کربلا سے یزید کے دربار تک سپہ سالار کا کردار ادا کیا۔ انہوں نے صبر، حوصلہ، ہمت کی پیکر بن کر یزیدیت کی جڑیں ہلا کر رکھ دیں۔
ڈائریکٹر آغوش ویلفیئر منہاج القران ڈاکٹر نوشابہ حمید نے کہا کہ سیدہ زینبؑ نے کربلا میں استقامت، عبادت، ایثار اور حمایت دین کا جو مظاہرہ فرمایا وہ بے مثال ہے، حضرت زینبؑ کی ساری زندگی دور حاضر کی خواتین کیلئے مثالی نمونہ ہے۔
صدر منہاج القران ویمن لیگ لاہور آمنہ بتول نے کہا کہ حضرت سیدہ زینبؑ نے بھائی، بیٹے اور بھتیجے کربلا میں شہید کروانے کے بعد بھی یزید کو للکارا۔
رہنما پی ٹی آئی سعدیہ سہیل رانا نے کہا کہ سچائی میں کھڑے رہنا اور تلواروں کے سائے تلے کلمہ حق کہنا فاطمہؑ کی بیٹیؑ کے سوا کوئی نہیں کر سکتا، خونی تیروں کے سائے میں آپؑ پیاس سے نڈھال ہونے کے باوجود خواتین اور بچوں کو سنبھالتی رہیں۔
ناظمہ ویمن لیگ افنان بابر نے کہا کہ بچے کھچے قافلہ حسینؑ کی سپہ سالار حضرت سیدہ زینبؑ گلیوں، بازاروں سے گزرتی ہوئی یزید کے دربار میں اس کو للکار کر علیؑ کی بیٹی ہونے کا حق ادا کیا، یزید سمجھتا تھا کہ طاقت ہی حق ہے، مگر حضرت سیدہ زینبؑ نے کربلا میں یزیدی لشکر کو للکار کر کہا کہ نہیں حق ہی طاقت ہے۔
مسز پروفیسر عبدالرؤف بٹ نے کہا کہ حضرت سیدہ زینبؑ نے یزید کو کہا کہ تو جسے عزت سمجھتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک ذلت ہے، حضرت سیدہ زینبؑ کا کردار بتاتا ہے کہ تلاوت، نعت خوانی اور ذکر و اذکار سے اسلام زندہ نہیں ہوتا بلکہ حسینؑ کی طرح اپنا سب کچھ لٹا دینے سے ہوتا ہے، اہلبیتؑ نے اقتدار کی نہیں اسلام کی جنگ لڑی۔