عراق کے نامور مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی نے بیت المقدس کو فلسطینیوں کے حوالے کئے جانے اور تمام مسلمانوں کی جانب سے فلسطینیوں کے ساتھ متحد ہو جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
عراق کے نامورمرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی نے جمعرات کے روز بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کے اس فیصلے سے ڈیڑھ ارب مسلمانوں اور عربوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
آپ نے تاکید کی کہ اس قسم کے فیصلوں سے حقائق تبدیل نہیں ہو سکتے اور بیت المقدس ایک مقبوضہ شہر ہے جسے فلسطین کو واپس کئے جانے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب عراق کی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد محجوب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف احتجاج کے طور پر بغداد میں امریکی سفیر ڈگلس سیلیمن کو وزارت خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔
حزب حکمت ملی عراق کے سربراہ عمار حکیم اور صدر گروپ کے سربراہ مقتدا صدر نے بھی امریکی صدر کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسلامی ملکوں اور مسلمانوں کی جانب سے مسئلہ فلسطین کو نظرانداز کئے جانے اور اس سلسلے میں برتی جانے والی لاپرواہی پر سخت خبردار کیا ہے۔