رہبرانقلاب اسلامی نے فلسطینیوں کی حمایت میں ایرانی پہلوان کے ایثار و فداکاری کی قدردانی کی ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کے نوجوان پہلوان علی رضا کریمی سے ملاقات میں (جنھوں نے کشتی کےعالمی مقابلے میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے کھلاڑی سے کشتی لڑنے سے انکار کردیا تھا) ان کے اس ایثار اور فداکاری کی تعریف کی۔
اس ملاقات میں نوجوان پہلوان علی رضا کریمی کے گھر والے بھی موجود تھے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے ایران کے نوجوان پہلوان علی رضا کریمی کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے ان کے اس عظیم فیصلے اور اقدام کو پوریا ولی جیسے ایرانی پہلوانوں کے عظیم اقدامات جیسا قراردیا۔
آپ نے فرمایا کہ اس بات سے میں اپنے آپ میں عزت و سربلندی کا احساس کرتا ہوں کہ آپ نے ثابت کردیا کہ ہمارے نوجوانوں میں یہ جذبہ موجود ہے کہ وہ ایک اعلی اور عظیم ہدف کے لئے اپنے نفس اور خواہشات کوقربان کردیں اورعالمی مقابلے میں چمپیئن بننے کا ٹائٹل حاصل کرنے کا موقع فراہم ہونے کے باوجود اس سے صرف نظر کرلیں۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آپ اپنے اس اقدام اور فیصلے کی قدر کیجئے اور اس کا معنوی اجر اللہ سے طلب کیجئے البتہ حکام کو بھی چاہئے کہ وہ آپ کو مادی انعام و اکرام سے نوازنے سے کوتاہی نہ کریں۔
واضح رہے کہ پولینڈ میں تیئس سال سے کم عمر کے نوجوانوں کے کشتی کے عالمی مقابلے میں ایران کے پہلوان علی رضاکریمی نے فلسطینیوں کی حمایت میں صیہونی حکومت کے کھلاڑی کے ساتھ کشتی لڑنے سے انکار کردیا تھا اور ٹائٹل جیتنے کا بہترین موقع ہونے کے بعد بھی انہوں نے فلسطین اور بیت المقدس کی حمایت کو ترجیح دی تھی۔