اسلامی انقلاب کی کامیابی کی انتالییسویں سالگرہ کا جشن ایران کے سبھی چھوٹے بڑے شہروں اور قریوں میں انتہائی جوش و خروش اور انقلابی جذبے کے ساتھ منایا جارہا ہے۔
ایران اسلامی کے ایک ہزار سے زائد شہروں اور چار ہزار سے زائد قصبوں اور قریوں میں کروڑوں کی تعداد میں ایرانی عوام نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کی انتالیسویں سالگرہ کے جشن اور ریلیوں میں شرکت کرکے انقلاب اور اسلامی نظام سے اپنی مکمل وفاداری کا انتہائی شاندار جلوہ پیش کیا۔ دارالحکومت تہران سمیت ایران کے سبھی چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور قریوں میں کروڑوں کی تعداد میں ایرانی شہریوں نے جن میں بچے بوڑھے مرد و زن سبھی شامل تھے جشن انقلاب کی ریلیوں میں شرکت کرکے قومی اتحاد اور اسلامی نظام سے وفاداری کا تاریخی نمونہ پیش کیا اور دنیا کو ایک بار پھر یہ اعتراف کرنے پر مجبور کردیا کہ ایران کے انقلابی اور مومن عوام اپنے اسلامی اور انقلابی اصولوں سے سرمو بھی پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں اور بڑی طاقتوں اور ان کے علاقائی اتحادیوں کی سازشوں، دھمکیوں اور پابندیوں کا ان پر ذرہ برابر بھی اثر نہیں ہوتا -
گیارہ فروری کی صبح سے ملک کے مشرق ومغرب اور شمال وجنوب میں ہر قوم و قبیلے اور مذہب و مسلک سے تعلق رکھنے والے ایرانیوں نے پورے انقلابی جذبے کے ساتھ ملی جشن میں شرکت کی اور اپنے نظام سے وفاداری اور حمایت کا کھل کر اعلان کیا۔
ایران کی فضا گھنٹوں اللہ اکبر، امریکا مردہ باد ، اسرائیل مردہ باد اور آل سعود مردہ باد کے نعروں سے گونجتی رہی۔ ایران کے عوام نے ایک بار پھر اپنے شاندار اتحاد کا مظاہرہ کرکے سامراجی طاقتوں کے ایوانوں پر لرزہ طاری کردیا اور ان کی ہر طرح کی سازشوں کو ناکام بنادیا۔ اتوارکو جشن انقلاب کی ریلیوں میں ہر طبقے سے تعلق رکھنے والوں نے شرکت کی۔
قم میں مراجع تقلید اورعلمائے کرام اور طلبا سمیت سبھی مذہبی شخصیات نے ریلیوں میں شرکت کی اور اللہ اکبر و استقلال، آزادی، جمہوری اسلامی کے نعرے لگا کر امام خمینی کی امنگوں اور رہبرانقلاب اسلامی سے تجدید عہد کیا۔ ملک بھر میں نکالی گئی ریلیوں کے شرکا کے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اور بینرز تھے جن پر امریکا اور مغرب کی دھمکیوں کی مذمت میں نعرے درج تھے۔
کردستان، سیستان و بلوچستان اور کرمانشاہ جیسے سرحدی صوبوں کے شیعہ و سنی مسلمانوں نے منظم صفوں میں بڑی تعداد میں ریلیاں نکال کر اپنے اسلامی اتحاد و اخوت کا شاندار مظاہرہ کیا اورامریکا مردہ باد و اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا کر ایک بار پھر دشمنوں کو مایوس کیا۔ دارالحکومت تہران میں جشن انقلاب کی سب سے بڑی ریلی نکالی گئی جس میں تہران کے گوشہ وکنار سے لوگوں کا سیل رواں آزادی اسکوائر کی جانب رواں دواں تھا۔ اس موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کا سب سے بڑا پرچم تہران کے دفاع مقدس میوزیم پر لہرایا گیا۔
تہران کی عظیم الشان ریلی میں صدر مملکت اور ان کی کابینہ کے ارکان سمیت بہت سی اعلی سول اور فوجی شخصیات نے شرکت کی۔ تہران میں اسلامی انقلاب کی سالگرہ کی ریلی میں صدرمملکت حسن روحانی نے عوام کے شانہ بشانہ شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان ریلیوں میں عوام کی تاریخی شرکت ایرانی عوام کے خلاف امریکا کی نئی سازشوں اور علاقے میں صیہونیوں کے اقدامات کا منہ توڑ جواب ہے۔ انہوں نے جشن انقلاب کی ریلیوں میں عوام کی تاریخی اور غیر معمولی شرکت پران کا شکریہ ادا کرتے ہوئےکہا کہ ریلیوں میں عوام کی یہ عظیم الشان شرکت، ایرانیوں کے اتحاد، امام خمینی کے اصولوں سے عہد پیمان اور اسلامی انقلاب کے راستے کو آگے بڑھانے کا اعلان ہے۔
جشن انقلاب کی ریلی میں عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ آملی لاریجانی، مجلس خبرگان کے سربراہ آیت اللہ جنتی، پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹرلاریجانی اور مسلح افواج کے سربرا جنرل باقری نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پران شخصیات کا کہنا تھا کہ اسلامی انقلاب کی سالگرہ کی ریلیوں میں عوام کی پرشکوہ موجودگی گذشتہ برسوں کے دوران دشمنوں کی سازشوں اور ان کی ہرزہ سرائیوں کا منہ توڑ جواب ہے۔
آیت اللہ جنتی نے کہا کہ ایرانی عوام امریکا سے نفرت کرتے ہیں اور اسی لئے سب کا ایک ہی نعرہ ہے امریکا مردہ باد۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے قدس بریگیڈ کے کمانڈرجنرل سلیمانی نے بھی جنوبی شہر کرمان میں جشن انقلاب کی ریلی میں شریک لوگوں کے ایک بہت بڑے اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ اسلامی انقلاب ایک ایسے وقت کامیاب ہوا جب دنیا دوقطبی نظام میں جکڑی ہوئی تھی اور ایران پر مسلط شاہی حکومت کی بھی کوشش تھی کہ ایرانی عوام سے اسلام کو چھین لے اور انہیں عالم اسلام سے دور کردے لیکن ایران کےعوام نے امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی قیادت میں انقلاب برپا کرکے اسلام کو بھی دوبارہ زندہ کیا اور اپنی خود مختاری بھی حاصل کی۔
ریلیوں میں شریک کروڑوں ایرانیوں نے ایک قرارداد پاس کرکے ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں بڑے شیطان امریکا کی عہدشکنی اور وعدہ خلافی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مجرم امریکا بدستورایرانی عوام کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ ریلیوں کے شرکا نے عالم اسلام کے اتحاد اور حریت پسند تحریکوں خاص طور پر فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریکوں کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے بیت المقدس کو بچوں کی قاتل غاصب صیہونی حکومت کا دارالحکومت قراردینے کے امریکا کے شیطانی فیصلے اور اسی طرح یمن میں آل سعود اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ حملوں اور بحرین میں عوام پر آل خلیفہ حکومت کے مظالم کی مذمت کی۔