اسلامی معاشرے سے جہالت کےخاتمے اوربصیرت میں اضافےکی ضرورت ہے

Rate this item
(0 votes)
اسلامی معاشرے سے جہالت کےخاتمے اوربصیرت میں اضافےکی ضرورت ہے

رپورٹ کے مطابق آیت اللہ سید علی رضا عبادی نے 18 مارچ کو صوبہ جنوبی خراسان کی امربالمعروف ونہی عن المنکرکمیٹی کے مشیروں کی کونسل کے اراکین سے ملاقات کے دوران کہا ہےکہ امربالمعروف ونہی عن المنکر کا مسئلہ ایک ایسا مسئلہ ہے کہ اگراس میں دقت کی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ  ضروری ترین مسائل میں سے ہے اورہر عقلمند انسان  کےلیے یہ قابل قبول ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہےکہ غیرایمانی اورغیراسلامی معاشروں میں بھی سماجی نظم وضبط اورقومی مفادات پربہت زیادہ حساسیت پائی جاتی ہے اوروہ سخت برتاو کرتے ہیں کیونکہ سماجی نظم وضبط ایک چھتری ہےکہ تمام لوگوں کو جس سے استفادہ کرنا چاہیے اورجو اس میں خلل ایجاد کرے وہ مزاحم ہے اوراس سے نمٹنا چاہیے یا قومی مفادات کے مسئلے میں خطاکارافراد سے چشم پوشی نہیں کرتے ہیں۔

آیت اللہ عبادی نے معاشرے کے بعض افراد کے اقوام اوراعمال میں تناقض کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاشرے  کی اکثریت نہیں ہے بلکہ ایک ایسی اقلیت ہےکہ جو کم عقل ہیں یا مغرورہیں کہ جو کسی قسم کے پابندی کو قبول نہیں کرتے ہیں اوران کے نزدیک معاشرے کی برائیوں کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہےکہ ایسے افراد واضح طورپرقانون کی مخالفت کرتے ہیں اوراگرایک شخص انہیں اس برے کام سے منع کرے تو اسے قتل کردیتے ہیں یا اس پربدترین ظلم وستم کرتے ہیں۔

صوبہ جنوبی خراسان کے نمائندہ ولی فقیہ نےمعاشرے میں جہالت کے خاتمے اوربصیرت میں اضافےکی ضرورت پرزوردیتےہوئے کہا ہے کہ امربالمعروف ونہی عن المنکرکرتے وقت افراد کے ساتھ منطقی برتاو کرنا چاہیے ۔

 

Read 1275 times