جامعۂ ہارورڈ (1) کے فیلسوف اور محقق پروفیسر ولیم ارنسٹ هاکنگ (2) اپنی کتاب "عالمی سیاست کی روح" (3) میں لکھتے ہیں:
"اسلامی ممالک کی ترقی اور پیشرفت کا راستہ یہ نہیں ہے کہ وہ مغربی نظاموں اور اقدار کی تقلید کریں اور انہیں اپنی زندگی میں بروئے کار لائیں۔ بعض لوگ پوچھتے ہیں کہ کیا اسلام میں جدید افکار پیدا کرنے کی قوت ہے؟ اور کیا بنی نوع انسان کے لئے ممتاز اور مستقل قوانین اور احکام پیش کرسکتا ہے جو جدید زمانے کے تمام تقاضوں پر پورے اتریں؟
جواب یہ ہے کہ دین اسلام میں نہ صرف پیشرفت اور ارتقاء کی پوری صلاحیت موجود ہے بلکہ اسلامی نظام میں ارتقاء، نشوونما اور بالیدگی کی قوت تمام دوسرے نظاموں سے کہیں زیادہ ہے۔ اسلامی ممالک کا مسئلہ یہ نہیں ہے کہ بہت سے ممالک میں ترقی کے وسائل نہیں پائے جاتے بلکہ مسئلہ یہ ہے کہ اسلامی ممالک میں ترقی کے وسائل کو بروئے کار لانے کی خواہش، آرزو، عزم اور ارادے کا فقدان ہے۔ میں مکمل حقیقت پسندی کے ساتھ اس حقیقت کا ادراک رکھتا ہوں کہ اسلامی شریعت میں ترقی، پیشرفت، ارتقاء اور کمال کے تمام اصول، مبادی اور قواعد موجود ہیں۔ (4)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1۔ Howard University
2۔ William Ernest Hocking
3۔ Spirit of World Politics
4۔ بحوالہ: عفیف عبالفتاح طباره، روح الدین الاسلامی، ص 302؛ منقول از رسالۀ نوین، ج 4، ص 135.