تہران کے خطیب جمعہ نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت سے صرف استقامت اور جد و جہد کی ہی زبان میں بات کی جاسکتی ہے اور اس غاصب حکومت سے ہر طرح کا رابطہ اور مذاکرات قرآن اور عالم اسلام سے خیانت ہے -
تہران کی مرکزی نمازجمعہ کے خطیب آیت اللہ سید احمد خاتمی نے اس ہفتے نماز کے خطبوں کے آغاز میں ذکرالہی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا اللہ کی یاد اور ذکر سے غفلت کی بنا پر انسانوں کا ابدی سرمایہ تباہ و برباد ہوجاتاہے-
انہوں نے کہا کہ انسانوں کا ابدی سرمایہ روح اور فطرت انسانی ہے اس لئے اس کی ہر طرح سے حفاظت کرنی چاہئے- ان کا کہنا تھا کہ قرآن ہم سے تاکید کرتا ہے کہ ہم اپنی زندگی کے اصل سرمائے کی دل و جان سے حفاظت کریں جو انسانی فطرت اور اس کی روح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گناہوں کے ارتکاب اور حدود الہی سے عبور کرنے کی وجہ سے روح اور فطرت انسانی بیماری میں مبتلا ہوجاتی ہے اور یوں انسانی روح اور فطرت بتدریج نابود ہوجاتی ہے اور نتیجے میں انسان یاد خدا سے غافل ہوجاتاہے اور جب وہ یاد خدا سے غافل ہوجاتا ہے تو پھر آیات الہی کی تکذیب کی حدتک گستاخ ہوجاتا ہے -
تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام کے نام حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کے خط اور وصیت کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ یہ خط تربیتی منشور ہے جس میں جناب امیر فرماتے ہیں کہ تقوائے الہی، اللہ کے نزدیک سب سے محبوب چیز ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حضرت علی علیہ السلام اس خط میں اپنے بیٹے کو مخاطب کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ فریضہ الہی پر عمل کرنے کو اپنا شعار بناؤ اور یہ دیکھو کہ اللہ تم سے کیا چاہتاہے اور اس چیز کو ہر حال میں انجام دو اور اس کی رعایت کرو -
تہران کے خطیب جمعہ نے علاقائی اور عالمی حالات کا ذکرکرتے ہوئے صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم اور مظالم کے بارے میں عرب ملکوں کی خاموشی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج حیرت ناک طور پر عرب کے بعض دین فروش مفتی غزہ کے عوام کے مظاہروں کو بدعت اور حرام قراردے رہے ہیں اور یہ ایسے فتوے ہیں کہ صیہونی حکومت کے ترجمان نے جن کا خیر مقدم کیا ہے -
تہران کے خطیب جمعہ نے صیہونی حکومت کے مظالم پرعرب ملکوں کی خاموشی کو سنت پیغمبر اور جوانمردی کی سیرت کے برخلاف قراردیا اور کہا کہ غزہ کے عوام کے دفاع میں مظاہروں کو حرام قراردینے پر مبنی عرب کے بعض مفتیوں کے فتوے قرآن اور سنت نبوی کے بر خلاف ہیں -
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے صیہونی حکومت کے مظالم کے مقابلے میں فلسطینیوں کی استقامت کی بھرپور حمایت میں رہبرانقلاب اسلامی کے حالیہ بیانات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ستر برسوں کے مذاکرات اور سازباز کے عمل سے فلسطینیوں کے غموں کا کوئی مداوا نہیں ہوسکا اور فلسطینی پناہ گزینوں کی دربدری میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اس پوری صورتحال نے غاصب صیہونی حکومت کو گستاخ بنادیا ہے-
تہران کے خطیب جمعہ نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت سے صرف استقامت اور جد و جہد کی ہی زبان میں بات کی جاسکتی ہے اور اس غاصب حکومت سے مذاکرات اور ہر طرح کا رابطہ بہت بڑی غداری ہے۔ انہوں نے گذشتہ جمعے کو صیہونی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے عالم اسلام سے کہا کہ وہ اس وحشیانہ حملے کے بارے میں ٹھوس اور مضبوط موقف اپنائے -
تہران کے خطیب جمعہ نے زور دے کر کہا کہ صیہونی حکومت کے مظالم اور وحشیانہ حملوں پر خاموشی قرآن اور عالم اسلام سے بہت بڑی خیانت ہے اور اگر غاصب اسرائیلی حکومت کے جرائم کے خلاف آواز بلند نہ کی گئی تو وہ اور زیادہ گستاخ ہوجائے گی - انہوں نے کہا غاصب صیہونی حکومت کو تسلیم کرنا سعودی عرب کی پیشانی پر بدنما داغ ہے -