آناتولی نیوز کے مطابق عوام کی آگاہی کے لیے بوسنیا کے سینکڑوں مساجد میں یوم مسجد منایا گیا ۔
سات میی ۱۹۹۳ کو بوسنیا کی مسجد فرهاددیجا کو بموں سے اڈایا گیا جبکہ صربوں کے ساتھ جنگ میں مختلف مساجد کو نقصان پہنچا.
بوسنیا کے اسلامی اتحاد کے مطابق بوسنیا کی ، ۶۱۴ مساجد، ۲۱۸ نمازخانے اور ۶۹ قرآنی مرکز سمیت ۴۰۵ اسلامی تاریخی مراکز کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا. صربوں سے جنگ کے دوران ۱۰۰ مساجد کے امام کو بھی شہید کیاگیا۔
جنگ کے بعد اکثر مساجد کی دوبارہ مرمت کی گیی جبکہ بہت سی دیگر مساجد پر کام باقی ہے ۔ اس وقت بوسنیا میں ۱۹۱۲ مساجد موجود ہیں۔