فلسطینی عوام کے 29 ویں حق واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں 6 فلسطینی شہید اور 190 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ میں فلسطین کی وزارت صحت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعے کے روز اٹھائیسویں حق واپسی مارچ کے دوران صہیونی فوجیوں نے کی فائرنگ میں6فلسطینی شہید اور190 زخمی ہوئے ہیں جن میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ کل کے مظاہروں میں اسماعیل ھنیہ اور حماس کے دیگر اہم رہنماوں نے بھی شرکت کی تھی۔
تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ جاری فلسطینیوں کے گرینڈ واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک دو سو سے زائد فلسطینی شہید اور اکیس ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
فلسطینی عوام نے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے گرینڈ واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔ اس مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اور سات سال سے جاری غزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔اسرائیل نے فلسطینیوں کے 29 ویں واپسی مارچ کے موقع پرغزہ ملنے والی مقبوضہ علاقوں کی سرحدوں پر بھاری تعداد میں فوجیوں کو تعینات کر کے علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا تھا۔ صہونی حکومت کی داخلی سیکورٹی سے متعلق خفیہ ادارے کی رپورٹوں کے بعد اسرائیلی فوج کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آئندہ چند روز میں غزہ سے ملنے والی سرحدوں پر مزید فوجی تعینات کیے جائیں گے جس کا مقصد واپسی مارچ کے شرکا کو کنٹرول لائن عبور کرنے سے روکنا ہے۔ اسرائیل نے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کو غزہ کے اندر اور باہر رونما ہونے والے واقعات کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔