رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ترقی کے اسلامی ایرانی بنیادی نمونے کی تکمیل اور اسے ارتقا و فروغ دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ترقی کے اسلامی ایرانی بنیادی ماڈل کی دستاویز تیار ہو جانے کے بعد کہ جس میں آئندہ پانچ عشروں میں ایران کی ترقی و پیشرفت کے بنیادی اصولوں اور پیشرفت کی مطلوبہ منزل اور بلندی کا تعین کیا گیا ہے اور اس کے حصول کے لئے موثر تدابیر بھی بیان کی گئی ہیں ، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مختلف اداروں، علمی مراکز اور ملک کی ذہین ، صاحب الرائے، اور ماہر شخصیات کو دعوت دی ہے کہ وہ اس تدوین شدہ دستاویز کے مختلف پہلوؤں کا گہرائی کے ساتھ جائزہ لیں اور اس کی اصلاح یا تکمیل و ارتقا سے متعلق مشاورتی بنیاد پر نظریات پیش کریں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح پیشرفت کے اسلامی ایرانی بنیادی ماڈل کے مرکز کو بھی یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ اس دستاویز میں مندرج متعلقہ مراکز و شخصیات سے صلاح و مشورے کے ساتھ تکمیلی افکار و نظریات اور تجاویز کا مکمل گہرائی سے جائزہ لے اور اس سے استفادہ کرے اور زیادہ سے زیادہ دو برس میں منظوری کے لئے اس کو پیش کردے تاکہ پندرھویں صدی ہجری شمسی کے آغاز یعنی اکیس مارچ سن دو ہزار اکیس عیسوی سے اس پر تیزی کے ساتھ عمل درآمد شروع ہوجائے اور امور مملکت اسی کی اساس پر انجام دیئے جائیں۔
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے چالیسویں سال میں، پیشرفت کے اسلامی ایرانی بنیادی ماڈل کی منصوبہ سازی کے لئے خداوند متعال کی مدد و نصرت اور ہدایت و رہنمائی سے ہزاروں کی تعداد میں دینی و مذہبی اسکالروں نیز یونیورسٹی اساتذہ اور صاحب الرائے شخصیات اور باصلاحیت نوجوانوں کی منظم کوششوں کا نتیجہ سات برس بعد برآمد ہوا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ اس دستاویز میں ترقی و پیشرفت کے اہم بنیادی اصولوں کے بیان کے ساتھ آئندہ پانچ عشرے میں ملک کی ترقی کی مطلوبہ منزل اور سطح کا تعین کیا گیا ہے اور مطلوبہ ہدف و مقصد کے حصول کے لئے موثر تدابیر بھی بیان کی گئی ہیں جن پر عمل اگرچہ دشوار اور سخت لیکن ممکن اور حلاوت کا حامل ہے،اور اس سے، ملک عظیم ترقی کی منازل طے کرے گا اورافق ایران پر نیا اسلامی ایرانی تمدن طلوع کرے گا۔