کرمان میں سپاہ اسلام کے عظیم شہید میجر جنرل قاسم سلیمانی کی تشییع جنازہ میں شرکت کے لئے کئی ملین افراد حاضر ہوئے ہیں ، عوامی رش اور اژدہام کی بنا پر حکام نے تدفین کے پروگرام کو مؤخر کردیا ہے۔۔ اطلاعات کے مطابق شہید میجر جنرل قاسم سلیمانی کی تشییع جنازہ میں سیکڑوں افراد نے کفن بھی پہن رکھا ہے اور وہ شہید کا ناحق خون بہانے پر امریکہ کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ شہید میجر جنرل سلیمانی کو 41 ثار اللہ بریگیڈ کے ساتھی شہیدوں کے ساتھ سپرد خاک کیا جائےگا۔ اس سے قبل شہید میجر جنرل قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی مہندس اور ان کے شہید ساتھیوں کی کاظمین، بغداد، کربلائے معلی، نجف اشرف، اہواز، مشہد مقدس ، تہران ، قم میں تشییع جنازہ میں کئی ملین افراد نے شرکت کی اورعوام نے شہیدوں کو خراج عقیدت اور خراج تحسین پیش کیا اور دشمنان اسلام سے ان کے خون کا سخت بدلہ لینے کا مطابلہ کیا ۔
ذرائع کے مطابق کرمان میں غیر ملکی مہمان بھی شہید سلیمانی کی تشییع جنازہ میں شریک ہیں جن میں شام کے اہلسنت علماء کا وفد بھی شامل ہے جبکہ شامی حکومت کے وزیر اوقاف بھی ایک اعلی وفد کے ہمراہ کرمان میں موجود ہیں۔ حضرت زینب سلام اللہ علیھا کے حرم کا پرچم بھی شہید قاسم سلیمانی کے خاندان کو عطا کیا جائےگا ۔ کرمان میں عوام کا بیشمار اژدہام اور رش ہے جس کی وجہ سے تدفین کے پروگرام کو کچھ وقت کے لئے مؤخر کردیا گیا ہے ۔ کرمان کے تمام مدارس اور مساجد کے دروازے عوام کے لئے کل رات سے کھول دیئے گئے تھے۔ سپاہ اسلام کے عظیم اور بے نظیر جنرل کو الوداع کرنے کے لئے خلق خدا امڈ آئی ہے ۔ عوام شہید قاسم سلیمانی کا سخت بدلہ لینے کا مطالبہ کررہے ہیں ہزاروں جوان کفن پوش ہیں۔ جنھوں نے شہید قاسم سلیمانی کے خون کا سخت بدلہ لینے کا عزم کررکھا ہے۔ اطلاعات کے مطابق شہید سلیمانی اور شہید پور جعفری کے پیکر پاک کی تشییع 11 کلو میٹر راستہ پر مشتمل ہے اور 11 کلومیٹر راستہ میں سے صرف 2 کلو میٹر راستہ 4 گھنٹوں میں طے ہوا ہے راستے میں ایک ملین سے زائد افراد موجود ہیں جس کی وجہ سے اس گاڑی کی حرکت متوقف ہوگئی جس میں شہید سلیمانی اور شہید حسین پور جعفری کے پیکر موجود ہیں۔
شہید قاسم سلیمانی کی تشییع جنازہ میں شرکت کرنے والے غیر ملکی مہمانوں میں لبنان ، یمن، افغانستان، پاکستان، ہندوستان، عراق، شام، فلسطین اور بعض دیگر عرب اور افریقی ممالک کے مہمان موجود ہیں۔ واضح رہے کہ شہید سلیمانی اور شہید ابو مہدی مہندس کو بغداد ايئر پورٹ کے قریب 3 جنوری بروز جمعہ امریکہ نے ایک بزدلانہ ، مجرمانہ اور بہیمانہ ہوائی حملے میں شہید کردیا تھا اور حملے کی ذمہ داری بھی امریکہ نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ میجرجنرل سلیمانی کو امریکہ کے خبیث ترین اور اس دور کے یزید صدر ٹرمپ کے حکم پر شہید کیا گيا ہے۔