رہبر معظم کی موجودگی میں شہید سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی یاد میں مجلس ترحیم منعقد

Rate this item
(0 votes)
رہبر معظم کی موجودگی میں شہید سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی یاد میں مجلس ترحیم منعقد

حسینیہ امام خمینی (رہ) میں رہبر معظم انقلاب اسلامی  اور ہزاروں افراد کی موجودگی میں امریکہ کے دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے  سپاہ اسلام کے مایہ ناز مجاہد میجر جنرل شہید قاسم سلیمانی، مجاہد عظیم ابو مہدی مہندس  اور ان کے شہید ساتھیوں کی یاد میں مجلس ترحیم منعقد ہوئی ۔

مجلس ترحیم میں تینوں قوا کے سر براہان ، ملک کےاعلی سول و فوجی حکام ، بعض وزراء ، بعض عراقی حکام ، اسلامی مزاحمت کے بعض نمائندوں اور غیر ملکی سفراء نے شرکت کی۔ عراق کی قومی سلامتی کونسل اور حشد الشعبی کے سربراہ فالح الفیاض نے عراقی حکام اور عوام کی نمائندگی میں سپاہ اسلام کے عظيم کمانڈر میجر جنرل سلیمانی کی شہادت پر رہبر معظم انقلاب اسلامی اور ایرانی عوام کو تعزیت اور تسلیت پیش کرتے ہوئے کہا: ہمارے لئے بہت ہی دردناک ، سخت اور سنگین ہے کہ ان عزیزوں اور سرافراز شہیدوں کا پاک خون ، سید الشہداء کی سرزمین پر گرایا گیا۔ ان دلیر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے عراقی عوام نے متحد ہوکر ان عزیز کمانڈروں کی خدمات پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

جناب فیاض نے شہید ابو مہدی مہندس کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئےکہا : شہید ابو مہدی مہندس نے شہید قاسم سلیمانی کے ہمراہ تکفیریوں کا مقابلہ کرنے اور عراق میں امن و سلامتی برقرار کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور سرانجام دونوں شہیدوں کا خون اور گوشت بھی ایکدوسرے کے ساتھ مخلوط ہوگیا۔

مجلس ترحیم سے حجۃ الاسلام والمسلمین صدیقی نے میجر جنرل شہید سلیمانی کے ممتاز اور برجستہ خصائل اور خصوصیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: شہید میجر جنرل سلیمانی عظیم مجاہد  ، منصوبہ ساز، بیدار، ہوشیار اور فاتح کمانڈر ہونے کے ساتھ  صدیقہ کبری سلام اللہ علیھا کو نمونہ عمل بناتے ہوئےولایت کے مکمل طور پر مطیع اور فرمانبردار تھے اور ان کی شہادت بھی ان کی حیات کی طرح اسلام اورانقلاب اسلامی کی عزت ،عظمت اور سرافرازی کا باعث بنی۔

مجلس ترحیم میں قاریان قرآن  نے کلام اللہ مجید کی تلاوت کی اور اہلبیت علیھم السلام کےمداحوں نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کے مصائب میں نوحہ خوانی کی اور شہید قاسم سلیمانی سمیت مجاہدین اسلام اور جہاد کی فضیلت اور عظمت کے بارے میں اشعار پیش کئے۔

Read 1009 times