حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے 33 روزہ جنگ میں اسرائیل پر فتح اور کامیابی کی سالگرہ کے موقع پر خطاب میں اسلامی مزاحمت کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے لبنان پر 33 روزہ جنگ امریکہ کے کہنے پر مسلط کی۔
سید حسن نصر اللہ نے اسرائیل کی غاصب اور ظالم و جابر حکومت پرحزب اللہ کی تاریخی فتح اور کامیابی پر دنیا بھر کے تمام حریت پسندوں اور مسلمانوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے شہید عماد مغنیہ، شہید مصطفی بدرالدین ، سپاہ اسلام کے عظيم الشان کمانڈر میجر جنرل سلیمانی اور دیگر شہداء کو خراج تحسین پیش کیا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ 33 روزہ جنگ میں اسلامی مزاحمت کی کامیابی میں شہید سلیمانی اور دیگر کمانڈروں کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی محاذ کی فتح اور کامیابی میں نقش ایفا کرنے والے تمام افراد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نے 33 روزہ جنگ کی فتح اور کامیابی میں مرکزی اور کلیدی کردار ادا کیا۔
سید حسن نصر اللہ نے 33 روزہ جنگ میں فتح کے تین اہم نتائج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ میں اسرائیل کا نئے مشرق وسطی کا نفشہ نقش بر آب ہوگيا۔ اس جنگ میں حزب اللہ لبنان نے اسرائیل کی فوجی طاقت کا طلسم توڑ دیا اور ثابت کردیاکہ اسرائیلی فوج کو شکست سے دوچار کیا جاسکتا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل کو اچھی طرح علم ہے کہ اسے حزب اللہ کے خۂاف کسی جنگ میں فتح نصیب نہیں ہوسکتی، اسی لئے وہ دوسرے طریقوں سے استفادہ کررہے ہیں جن میں بعض عرب ممالک کو اسرائیل کا متحد اور ہمنوا بنانا بھی شامل ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ حزب اللہ لبنان اسرائیل کے کسی بھی احمقانہ اقدام کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے آمادہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ مزاحمت لبنان کے لئے سانس کا حکم رکھتی ہے جس طرح سانس بدن اور انسانی حیات کے لئے ضروری ہے اسی طرح لبنانیوں کے لئے اسرائیل کے خلاف مزاحمت ضروری ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے امارات کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم امارات کے اقدام سے غافلگیر نہیں ہوئے کیونکہ ہمیں پہلے سے علم تھا کہ بعض عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ خفیہ تعلقات کا سلسلہ جاری ہے۔ اور امارات کے اقدام سے صاف ظاہر ہوگیا ہے کہ بعض عرب ممالک خطے میں امریکہ کے غلام ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امارات کے بعد بعض دیگر ممالک بھی اسی قسم کا معاہدہ کرنے کے لئے صف میں کھڑے ہیں۔ امارات اور بعض دیگر عرب ممالک امریکی صدر ٹرمپ کو انتخابات میں کامیاب کرانے کے سلسلے میں اپنے خفیہ منصوبوں کو اب آشکار کررہے ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسلامی مزاحمت کا سلسلہ بیت المقدس کی آزادی تک جاری رہےگا اور کامیابی امریکہ کے غلام عرب حکمرانوں کو نہیں بلکہ اسلامی مزاحمت کو نصیب ہوگی۔