امریکی جان لیں! جنرل سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہر شخص کو نشانہ بنائینگے، میجر جنرل حسین سلامی

Rate this item
(0 votes)
امریکی جان لیں! جنرل سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہر شخص کو نشانہ بنائینگے، میجر جنرل حسین سلامی

ایرانی انقلابی گارڈز سپاہ پاسداران کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے "ہفتۂ دفاع" کی مناسبت سے منعقد ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امام خمینیؒ کو ایسا عظیم انسان قرار دیا، جنہوں نے امتِ مسلمہ کی کھوئی ہوئی عظمت کو دوبارہ بحال کرتے ہوئے دین مبین اسلام کو زندہ کرنے کے لئے الہیٰ پیغمبروں جیسا کردار ادا کیا ہے۔ سپاہ قدس کے سربراہ نے شہداء کو ایرانی فخر کے آسمان پر چکمتے ستاروں سے تعبیر کیا اور کہا کہ ہمارے عظیم شہداء کے جنازے اس قوم کی عزت و عظمت کی خاطر زمین پر گرے ہیں، تاکہ ہم سربلند باقی رہیں۔ انہوں نے کہا ان عظیم شہداء نے اپنا سب کچھ جہاد فی سبیل اللہ میں لگا دیا اور دشمنوں کا ان کے گھروں تک پیچھا کرکے اُنہیں سزا دی ہے اور یوں وہ ایرانی قوم کو ہمیشگی کا تحفہ دے گئے ہیں۔

سپاہ پاسداران ایران 

کے سربراہ نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کو مزاحمتی محاذ کے سید الشہداء کے لقب سے یاد کرتے ہوئے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی ہمارے شہداء کے درمیان سورج کے مانند چمک رہے ہیں، جو اسلام، انقلاب، ولایت اور قوم کے ساتھ اپنی وفاداری میں بے مثال تھے۔ میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ وہ گذشتہ سال تو ہمارے درمیان موجود تھے، تاہم اس سال وہ اللہ تعالیٰ کے حضور اور اصحابِ عاشوراء کے درمیان موجود اپنے باقی چھوڑے ہوئے جہادی رَستے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اگر ایرانی انقلاب وجود میں نہ آتا تو امریکہ پوری دنیا کو ہڑپ کر جاتا، کہا کہ یہ ہمارا انقلاب ہی تھا جس نے امریکہ کو خاتمے کے قریب پہنچا دیا ہے جبکہ آج کا امریکہ سیاسی رونقوں سے عاری، بے رمق، ناتواں اور شکست خوردہ حالت میں میدان کے درمیان موجود ہے۔

انہوں 

نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اسلامی انقلاب نے امریکہ کو اس کی محفوظ سے پناہگاہوں سے باہر نکال کر عملی میدان میں الجھا دیا ہے، کہا کہ آج نہ صرف امریکہ کی فوجی طاقت ختم ہو کر رہ گئی ہے بلکہ وہ کسی بھی قسم کی کامیابی حاصل کرنے کے قابل بھی نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے کسی جنگ میں کامیاب نہیں ہوا مگر فوجی اتحاد کے ہمراہ، تاہم وہ اس فوجی اتحاد کو بھی اپنے لئے فائدہ مند نہیں بنا پایا۔ میجر جنرل حسین سلامی نے اپنے خطاب کے دوران امریکی زبوں حالی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اکیسویں صدی کے آغاز کے ساتھ ہی امریکی صدی بھی ختم ہوگئی، جس کی اصلی وجہ اس کے ظلم و ستم کے مقابلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مزاحمت ہے۔

سپاہ قدس کے سربراہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آج سیاسی اعتبار سے بھی امریکہ تنہاء ہوچکا 

ہے، جیسا کہ ایران پر اسلحہ جاتی پابندیوں میں توسیع کے معاملے میں حتیٰ وہ اپنے ہمیشہ کے اتحادی بھی کھو بیٹھا ہے۔ میجر جنرل حسین سلامی نے امریکی صدر کی حالیہ ہرزہ سرائی کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر ٹرمپ! جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ پر ہمارا انتقام حتمی، سنجیدہ اور حقیقی ہے، لیکن ہم عزت و وقار کے حامل ہیں، جو جوانمردی اور انصاف کے ساتھ انتقام لیتے ہیں۔ انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا خیال ہے کہ ہم اپنے شہید بھائی (جنرل سلیمانی) کے خون کا بدلہ "جنوبی افریقہ میں موجود ایک خاتون سفیر" سے لیں گے؟ نہیں بلکہ ہم اُن افراد کو نشانہ بنائیں گے، جو اس عظیم انسان (جنرل سلیمانی) کی ٹارگٹ کلنگ میں بلاواسطہ یا بالواسطہ طور پر شریک رہے ہیں اور جان لو کہ جو شخص بھی اس جرم میں شریک رہا ہے، ضرور بالضرور 

نشانہ بنایا جائے گا، یہ ایک سنجیدہ پیغام ہے!

ایرانی سپاہ پاسداران کے سربراہ نے امریکی صدر کی جانب سے دی جانے والے حالیہ دھمکیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تم ہمیں ہزار گنا بڑے حملے کی دھمکی دیتے ہو! ہم تمہیں جانتے ہیں؛ اس وقت جب ہم نے عین الاسد کو نشانہ بنایا تھا تو ہمارا خیال تھا کہ تمہاری جانب سے جواب دیا جائے گا، لہذا ہم نے سینکڑوں میزائل تیار کر رکھے تھے، تاکہ اگر تمہاری طرف سے جواب آیا تو تمہارا سب کچھ تباہ کر دیا جائے۔ میجر جنرل حسین سلامی نے اپنے خطاب کے آخر میں دشمن (امریکہ و اس کے اتحادیوں) پر اپنی مکمل بالادستی پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر ٹرمپ! اگر کسی ایرانی کے سر کا ایک بال بھی کم ہوا تو ہم تمہارے چھکے چھڑا دیں گے، یہ ایک سنجیدہ دھمکی ہے اور ہم اپنی ہر بات کو عمل سے ثابت کرتے ہیں!

Read 853 times