اصول دین کی گواہی
أشهد أن لا إله إلا الله و أشهد أن محمداً رسول الله و أشهد أن امير المؤمنين علي بن أبي طالب و أولاده المعصومين إثني عشرأئمتنا و معصوميننا حجج ألله
میں گواہی دیتا ہوں کہ قیامت حق ہے، قرآن حق ہے، جنت حق ہے دوزخ حق ہے، سوال اور جواب حق ہے، معاد، عدل، امامت اور نبوت حق ہے۔
اے اللہ! آپ کے دین کے دفاع میں بھاگتا، گِرتا اور گر کر اٹھتا رہا۔
اے اللہ! میرے ہاتھوں کی دولت تیرے دین کی راہ میں اسلحہ اٹھانا ہے۔
اے اللہ! میری آنکھوں کی دولت مظلوم کے دفاع میں نکلنے والے آنسو ہیں۔
اے اللہ! تیری ذات کا شکر ہے کہ تو نے مجھے اولادِ فاطمہ پر گریہ کرنے کی توفیق دے دی ۔
علما سے خطاب:
رہبر معظم انقلاب امام خامنہ ای کو مظلوم اور تنہا دیکھ رہا ہوں۔ انہیں آپ کے ساتھ دینے کی ضرورت ہے۔
اے اللہ! تیری ذات کا شکر ہے کہ تو نے مجھے امام خمینی کا سپاہی بنا دیا۔
اے اللہ! تیری ذات کا شکر ہے کہ تو نے مجھے امام خامنہ ای کے بتائے ہوئے اسلام کے حکیمانہ راستے پر گامزن کیا۔
امام خمینی رح نے اسلام کو ایران کا پشت پناہ قرار دیا ہے۔
شہدا کے بچوں کو احترام اور ادب کی نگاہ سے دیکھیے۔
سیاستدانوں سے خطاب:
انتخاباتی مناظروں میں دین اور انقلاب کی تضعیف کا باعث مت بنیں۔
سیاسی مسائل میں ولایت فقیہ کو دیگر امور پر ترجیح دیں۔
میری خواہش ہے کرمان ہمیشہ ولایت فقیہ کے ساتھ کھڑا ہو۔
میں مشیت اور مصلحت الہی کی بنا آج آپ لوگوں سے جدا ہورہا ہوں۔
اسلام اور ملک کے دفاع کیلئے مسلح افواج کا احترام کریں۔
اپنے بچوں کو شہدا کے ناموں اور تصویروں سے آشنا کریں۔
ولایت فقیہ کی حرمت کو مقدسات کی حرمت سمجھیں۔
اگر اسلامی جمہوریہ ایران کے خیمے کو کوئی خطرہ لاحق ہوا تو خانہ کعبہ اور قرآن خطرے میں پڑ جائیں گے ۔
اسلام کی نجات کی خاطر ولایت فقیہ کے خیمے کو مت چھوڑیں۔
آج ایران حسین ابن علی (ع) کا قلعہ ہے۔
دشمنوں کا دباؤ آپ کے درمیان تفرقہ ایجاد نہ کر پائے۔
اے اللہ! کئی سال گزر گئے ہیں اور میں شہدا کے قافلے میں شامل نہیں ہوسکا۔
اے اللہ! مجھے اپنے دیدار کے قابل پاکیزہ قبول کر لیجیے۔
اے اللہ! میں آپ کے دین کے دفاع کی خاطر خود ہنسا اور دوسروں کو ہنسایا، خود رویا اور دوسروں کو رلایا۔
اے اللہ! مجھے اپنی طرف آنے والے قافلے سے متصل فرما۔
میں گواہی دیتا ہوں کہ قیامت حق ہے، قرآن حق ہے، جنت حق ہے دوزخ حق ہے، سوال اور جواب حق ہے، معاد، عدل، امامت اور نبوت حق ہے۔