خدا پر بھروسہ رکھنے اور اسکی راہ میں مخلصانہ قدم بڑھانیوالے عنقریب صیہونیوں کیخلاف اٹھ کھڑے ہونگے ، سید عبدالملک الحوثی

Rate this item
(0 votes)
خدا پر بھروسہ رکھنے اور اسکی راہ میں مخلصانہ قدم بڑھانیوالے عنقریب صیہونیوں کیخلاف اٹھ کھڑے ہونگے ، سید عبدالملک الحوثی
یمنی مزاحمتی فورس انصاراللہ کے سربراہ اور یمن کے سپریم لیڈر سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے عالمی یوم القدس کے حوالے سے عرب چینل المیادین کے پروگرام "المنبر الموحد" کے ساتھ گفتگو میں تاکید کی ہے کہ یمنی عوام قدس کی امنگوں اور اس کی آزادی کے مسئلے کو کبھی نہیں بھولیں گے۔ سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ عالمی یوم القدس ایک انتہائی اہم مناسبت ہے جس پر امتِ مسلمہ کو اٹھ کھڑا ہونا چاہئے اور اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اپنے اصلی موضوع یعنی "فلسطینی امنگوں" کے بارے زیادہ سے زیادہ آگاہی حاصل کرنا چاہئے۔ انہوں نے تاکید کی کہ یمنی عوام اپنی ایمانی بنیادوں کے سبب حق کی فتح و فلسطینی عوام کی 
 
مدد کے حوالے سے اٹل موقف کے حامل اور فلسطین سمیت تمام مقدس مقامات اور عرب ممالک کی آزادی کے لئے عملی طور پر کوشاں ہیں۔

انصاراللہ یمن کے سربراہ نے اپنی گفتگو میں زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے عوام اسرائیلی دشمنوں کو پوری امتِ مسلمہ اور خطے سمیت پوری دنیا کے امن و امان کے لئے شدید خطرہ گردانتے ہیں جبکہ غاصب اور غیر قانونی اسرائیلی رژیم ایک ایسے سرطانی غدے کے مانند ہے جسے فی الفور صفحۂ ہستی سے مٹ جانا چاہئے۔ سید عبدالملک الحوثی نے بعض عرب ممالک کی جانب سے غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ کھلی سازباز کو حق پر مبنی موقف سے عدول اور اسلام و مسلمانوں سے کھلی خیانت قرار دیا اور کہا کہ اس اقدام نے "ان کی ہمیشہ کی خیانت و منافقت" 
 
کو برملا کر کے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے عرب ممالک کے کھل کر اسرائیلی میدان میں چلے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حق و باطل کا ایک دوسرے سے علیحدہ ہو کر آمنے سامنے آ جانا "ایک عظیم تبدیلی" اور "فلسطینی امنگوں کے حصول کی جانب حرکت" کا موجب اور اُن فریقوں کے چنگل سے فلسطینیوں کی نجات کا باعث ہے جو سالہا سال سے (فلسطینی آزادی کے رستے میں) جمود کا باعث بنے ہوئے تھے۔

سید عبدالملک الحوثی نے تاکید کی کہ صیہونیوں کے ساتھ سازباز کرنے والے ممالک نے فلسطینیوں کی جدوجہد کی تمام تاریخ میں منفی کردار ادا کرتے ہوئے حیلے بہانوں سے کام لیا اور ہر موثر اقدام کے اٹھائے جانے میں رکاوٹ ڈالی ہے جس کے باعث وہ ہمیشہ ہی دشمن 
 
کی سیاست کو آگے بڑھاتے رہے ہیں۔ سربراہ انصاراللہ یمن نے اپنی گفتگو میں امتِ مسلمہ کے تمام آزاد افراد سے نزدیک آپسی رابطے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امتِ مسلمہ میں موجود ہر آزاد فرد کو چاہئے کہ وہ امت کی بیداری اور اس کی توانائی میں اضافے کے لئے مل کر کوشش کرے اور فلسطینی امنگوں کے حصول و مسلم دشمن عناصر سے مقابلے کی جدوجہد میں غیرجانبدار نہ رہے۔

یمنی سپریم لیڈر نے مسجد الاقصی کے گردونواح میں غاصب صیہونیوں کے ساتھ فلسطینی جوانوں کی جھڑپوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس اقدام کو سراہا اور غاصب صیہونی رژیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم لوگ اب ایک عظیم سختی میں گرفتار ہو چکے ہو کیونکہ وہ لوگ جو خدا پر مکمل اعتماد 
 
رکھتے ہیں اور اس کی راہ میں مخلصانہ قدم بڑھاتے ہیں، عنقریب تمہارے ساتھ مقابلے کے لئے اٹھ کھڑے ہوں گے۔ سید عبدالملک الحوثی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آج مسئلۂ فلسطین کو سست اور بیکار افراد سے نجات حاصل ہو چکی ہے جبکہ یہ "حتمی فتح" کا مقدمہ ہے درحالیکہ اللہ تعالی کا وعدہ بلاشک و شبہ پورا ہو کر رہے گا۔

سید عبدالملک الحوثی نے اپنی گفتگو کے دوسرے حصے میں تاکید کی کہ یمنیوں نے سعودی شاہی رژیم سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے فوجی قیدیوں کے بدلے اپنے پاس قید حماس کے حامیوں کو آزاد کر دے لیکن اس رژیم نے ان مطالبات کا تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔ انہوں نے سعودی شاہی رژیم کی جانب سے حماس کے حامیوں کو اپنی قید میں باقی 
 
رکھنے پر اصرار کو ریاض کی ذلت، صیہونی غلامی، امتِ مسلمہ سے خیانت اور (مسلم) دشمن طاقتوں کے ساتھ ہمراہی کا ثبوت قرار دیا۔ انصاراللہ یمن کے سربراہ نے اپنی گفتگو کے آخر میں ایک مرتبہ پھر سعودی شاہی رژیم سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے 2 پائلٹوں اور متعدد فوجی افسروں کی رہائی کے بدلے اپنی جیلوں میں قید فلسطینیوں کو آزاد کرتے ہوئے خود کو "خیانت کی ذلتوں" اور "فلسطینیوں کے حق میں کئے جانے والے ظلم" سے نجات دے ڈالے۔ سید عبدالملک بدر الدین الحوثی نے سعودی شاہی رژیم سے مطالبہ کیا کہ وہ کم از کم اپنے مفاد کو ہی غاصب صیہونی رژیم کے مفاد پر ترجیح دیتے ہوئے اپنے فوجی افسروں اور پائلٹوں کو آزاد کروا لے۔
 
 
 
Read 516 times